کپوارہ // شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر مژھل سیکٹر میں دراندازی کے دوران فوج، بی ایس ایف اور جنگجوئوں کے مابین گھمسان کی تصادم آرائی ہوئی جس میں ایک لیفٹیننٹ سمیت 4اہلکار اور 3جنگجو جاں بحق جبکہ 2فوجی اہلکار شدید طور پر زخمی ہوئے۔تاہم پولیس کے مطابق شام تک جنگجوئوں کی لاشیں بر آمد نہیں کی گئی تھیں۔فوج کا کہنا ہے کہ سال رواں میں یہ اس طرح کی دوسری سب سے بڑی دراندازی کی کوشش تھی۔ علاقہ مکمل طور پر گھیرے میں ہے اور یہاںممکنہ طور پر دیگر جنگجوئوں کی تلاش جاری ہے۔
در اندازی
بی ایس ایف کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فورس کی169بٹالین کے اہلکاروں نے3850نامی پوسٹ پر سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب قریب ایک بجے سرحد کے اس پار جنگجوئوں کی نقل و حرکت دیکھی جس کے فوراً بعد انہیں چیلنج کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے’’ جونہی جنگجوئوں کو چیلنج کیا گیا تو انہوں نے بی ایس ایف پارٹی پر فائر کھول دیا اور فائرنگ کے تبادلے میں ایک جنگجو مارا گیا جبکہ دیگر نزدیکی مشکل پہاڑی و جنگلوں میں چھپ گئے۔اسی دوران نزدیکی پاکستانی اگلی چوکیوں سے فائرنگ کی گئی تاکہ فائر بندی کی خلاف ورزی کی آڑ میں ملی ٹینٹوں کو اس پار دھکیل دیا جائے‘‘۔بیان کے مطابق طرفین کے درمیان گولیوں کے تبادلے میں کانسٹیبل سدیپ سرکار زخمی ہوا لیکن آخری سانس تک لڑتا رہا اور جان دیدی۔
فوج کا بیان
فوج نے کہا ہے کہ اس کے جوانوں نے مژھل سیکٹر میں دراندازی کی بہت بڑی کوشش ناکام بنا دی اور اس دوران ایک افسر سمیت 4 جوانوں کی ہلاکت ہوئی جبکہ 3جنگجو بھی مارے گئے۔مذکورہ سیکٹر میں جنگجو مخالف آپریشن جاری ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ31مارچ کوکیرن سیکٹر کے بعدامسال یہ دراندازی کی دوسری سب سے بڑی کوشش ہے۔کیرن سیکٹر میں بھی 5فوجی اہلکار اور 5جنگجو مارے گئے تھے۔دفاعی ترجمان کرنل راجیش کالیا نے ایک بیان میں کہا ہے ’’ بی ایس ایف نے’ دراندازی مخالف سسٹم‘ کے نزدیک لائن آف کنترول کے ساڑھے 3کلو میٹر اندر کچھ مشتبہ حرکات دیکھیں۔ اسکے بعد یہاں مصلح جھڑپ ہوئی جس میں ایک در انداز مارا گیا جبکہ بی ایس ایف کا ایک جوان بھی ہلاک ہوا۔ترجمان نے کہا کہ طرفین کے درمیان صبح 4بجے فائرنگ کا تبادلہ بند ہوا۔انہوں نے کہا کہ اسکے بعد فوج کو طلب کیا گیا جنہوں نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لیا اور نظر گذر رکھنے والے آلات کی مدد سے جنگجوئوں کی تلاش شروع کی۔انہوں نے کہا’’ اتوار کی صبح جنگجوئوں کیساتھ آمنا سامنا ہوا اور کنٹرول لائن کے اندر قریب ڈیڑھ کلو میٹر علاقے میں فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا۔ترجمان نے کہا’’ شدید جھڑپ میں 2مزید جنگجو جاں بحق ہوئے ، تین فوجی اہلکار مارے گئے اور 2دیگر زخمی ہوئے۔زخمی فوجیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ 18مدراس فوجی یونٹ نے یہاں آپریشن کیا جس کے لیفٹیننٹ سمیت 3فوجیوں کی ہلاکت ہوئی۔لیفٹیننٹ کی شناخت او جیلا کے بطور ہوئی ہے۔
پویس بیان
پولیس نے بتا یا کہ ابھی تک انہو ں نے جنگجوئو ں کی لاشیں بر آمد نہیں کی ہیں کیونکہ مژھل کے جس علاقہ میں جھڑپ ہوئی ہے وہا ں پولیس کا رابطہ نہیں ہوا ہے اور آپریشن جاری ہے ۔پولیس نے مزید بتا یا کہ علاقہ میں سخت ناکہ بندی کی گئی ہے اور اس بات کا خدشہ ہے کہ علاقہ میں مزید جنگجوئو ں موجود ہیں اور یہ علاقہ انتہائی دشوار گزار ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر کا مہلوک اہلکاروں کو خراج عقیدت
نیوز ڈیسک
جموں //جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے مژھل سیکٹر میں ہوئی سیکورٹی فورسز اہلکاروں کی ہلاکت کو خراج عقیدت ادا کیا ہے۔انہوں نے فورسز جوانوں کی قربانیوں کو بہادری کی مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کی سا لمیت اور خود مختاری کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جان دیدی۔انکا کہنا تھا کہ قوم ہمیشہ انکی قربانیوں کو یاد کرتی رہے گی۔ انہوں نے غمزدہ لواحقین کیساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور مہلوک جوانوں کی روح کے لئے دعا کی۔