سرینگر//وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں آج یعنی 24 جون کوسہ پہر 3بجے منعقد ہونے والی کل جماعتی میٹنگ،5اگست 2019کے بعد مین سٹریم جماعتوں تک نئی دہلی کی طرف سے پہلی بار پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔کل جماعتی میٹنگ کیلئے 8سیاستی جماعتوں کے 14لیڈران کو دعوت دی گئی ہے۔ جن میں 4سابق وزرائے اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ شامل ہیں۔گپکار اتحاد میں شامل 5جماعتوں کی نمائندگی ڈاکٹر فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی اور محمد یوسف تاریگامی کررہے ہیں۔میٹنگ میں شرکت کرنے کی غرض سے پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی اور سی پی آئی ایم لیڈر محمد یوسف تاریگامی بدھ کے روز ہی نئی دہلی روانہ ہوگئے ہیںجبکہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ آج صبح سارھے 9بجے نئی دہلی روانہ ہونگے ۔غلام نبی آزاد اور پردیش کانگریس صدر غلام احمد میر کے علاوہ عمر عبداللہ پہلے ہی نئی دہلی میں موجودہیں ۔ معلوم ہواکہ جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئر مین سجاد غنی لون گزشتہ روز ہی دہلی چلے گئے ہیں۔ پنتھرس پارٹی سربراہ پروفیسر بھیم سنگھ بھی دہلی پہنچ چکے ہیں۔بھاجپا کی جانب سے رویندر رینا ،کویندرگپتا اور نرمل سنگھ میٹنگ میں شامل ہونگے جبکہ’ اپنی پارٹی‘ کی نمائندگی صدر سید الطاف بخاری کریں گے جو منگل کو ہی دلی روانہ ہوئے تھے۔کل جماعتی میٹنگ سہ پہر تین بجے وزیراعظم مودی کی صدارت میں منعقد ہورہی ہے ،جس میں مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ ،وزیردفاع راجناتھ سنگھ ،وزیراعظم آفس میں تعینات مرکزی وزیرڈاکٹر جتندر سنگھ اوردیگر لیڈران بھی شامل ہونگے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 5،اگست2019کودفعہ370و35Aکی منسوخی ،نیز جموں وکشمیرکی تقسیم وتنظیم نو کے بعدجموں وکشمیر کے حوالے سے مرکزکی جانب سے یہ اہم پہل تصور کی جارہی ہے۔قابل غور بات یہ ہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی اور سجاد لون کو 2019میں حراست میں لینے کے بعدقریب 8ماہ بعد رہا کیا گیا لیکن ڈاکٹر فاروق اور محبوبہ مفتی پر سیفٹی ایکٹ کا اطلاق بھی کیا گیا جبکہ نیشنل کانفرنس صدر کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کئی بار پوچھ تاچھ کی گئی اور قومی تحقیقاتی ایجنسی نے محبوبہ مفتی کو سرینگر اور نئی دہلی آفس میں بھی پوچھ تاچھ کے طویل مراحل سے گذارا گیا۔خصوصی پوزیشن کی منسوخی وجموں وکشمیرکی تقسیم کے فیصلے سے ایک روز قبل 4،اگست 2019کی شام جموں وکشمیرکی نصف درجن مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے پیپلز الائنس برائے گپکاراعلامیہ نامی مشترکہ فورم تشکیل دیا ،جس کے لیڈروںنے مرکز کی جانب سے دعوت نامے موصول ہونے کے بعدباہمی مشاورت وصلاح مشورے کے بعددعوت نامے کوقبول کرتے ہوئے اس میٹنگ میں شرکت کافیصلہ لیا۔
قریب 23ماہ بعد سیاسی جمود ٹوٹ گیا| نئی دہلی میں کشمیر پربیٹھک آج
