سرینگر//عید الاضحی سے2ہفتے قبل ، محکمہ خوراک ، شہری رسدات، امور صارفین وعوامی تقسیم کاری نے بدھ کو قربانی کے جانوروں کی قیمتوں کا جائز ہ لینے کا عمل شروع کیا۔ ذرائع نے بتایا محکمہ خوراک کہ ایک میٹنگ جس میں مختلف فریقین نے شرکت کی ،کے دوران قربانی جانوروں کی قیمتوں پر تبادلہ خیال کیا گیا،جس دوران محکمہ نے زندہ بھیڑوں کے نرخ 220 سے 230 روپے فی کلو گرام طے کرنے کی تجویز پیش کی ، لیکن اب تک مٹن ڈیلر اِن قیمتوں پر متفق نہیں ہوئے ۔میٹنگ میں شامل ایک افسر نے بتایامحکمہ امور صارفین کے حکام کے علاوہ افزائش بھیڑ محکمہ کے افسران اور مٹن ڈیلروں و ہول سیل انجمنوں کے نمائندوں کی میٹنگ ہوئی،جس میں ممکنہ قیمتوں پر تبادلہ خیال کیا گیا لیکن مٹن ڈیلرز بھیڑوںکی مجوزہ 220-230 روپے فی کلو قیمت پر متفق نہیں ہورہے ہیں ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مٹن تاجر اور سرکاری عہدیداروں کے مابین ابھی تک اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔قربانی جانوروں کی قیمتوں میں 2018 کے دوران آخری بار نظرثانی کی گئی تھی جب بھیڑ (دہلی والا) کی قیمت 210 روپے فی کلو زندہ جانور کی تھی ۔ کشمیری بھیڑوں کی قیمت 200 روپے فی کلو اور بھیڑ (بکروال والا) 200 روپے فی کلو اور بکرے کی قیمت 190 روپے فی کلو اور میرنو کوالٹی بھیڑوں کی قیمت 210 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی۔ حکومت 5 اگست کے بعد لاک ڈاؤن کی وجہ سے گذشتہ سال نرخوں پر نظر ثانی کرنے میں ناکام رہی تھی ۔ڈائریکٹر ،محکمہ امور صارفین ، بشیر احمد خان سے جب رابطہ کیا گیا ،تو انہوں نے بتایا کہ تمام فریقین کے مابین قیمتوں پر نظر ثانی سے متعلق میٹنگ ہوئی لیکن انہوں نے مزید کہا کہ حتمی نرخوں کا فیصلہ ہفتہ تک ہی ہوگا۔انہوں نے کہا’’ میٹنگ میں قیمتوںکے بارے میں تبادلہ خیال ہوا جس میں 10 سے 15 فیصد مزید ترمیم کی جا سکتی ہے۔ مٹن ڈیلرز نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا ہے تاہم حتمی قیمت پر پہنچنے سے پہلے ان تمام امور کو مدنظر رکھا جائے گا۔‘‘کشمیر مٹن ڈیلرز ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری معراج الدین گنائی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے تجویز کردہ قیمتوں میں 10 فیصد اضافہ ان کے لئے ’’قابل قبول‘‘ نہیں ہے حقیقت میں خصوصی قربانی جانور معمول کے مطابق فروخت ہونے والے جانوروں کے مقابلے میں 10 سے 20 فیصد مہنگے ہوتے ہیں۔گنائی نے کہا’’ہم حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ کوئی نرخ طے کریں جو صارفین اور مٹن ڈیلروں دونوں کے لئے موزوں ہو‘‘۔انہوںنے کہا کہ کووِڈ- 19کی وجہ سے شادیوں کا سیزن پہلے ہی متاثر ہوا ہے اورڈیلر پہلے سے ہی نقصانات سے دوچار ہیں اور اس سے زیادہ تکلیف برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کووِڈ۔19 کی وجہ سے لگتا ہے کہ اس سال قربانی کے جانوروں کی مانگ کم ہوگی ۔
قربانی کے جانوروں کی قیمت کا جائزہ لینے کا عمل شروع
