قربانیاں انمول،نظرانداز نہیں کیا جاسکتا

سرینگر//حریت (ع)،تحریک حریت ،تحریک مزاحمت،مسلم کانفرنس،مسلم لیگ کے دونوں دھڑوں، سالویشن مومنٹ ،ڈیموکریٹک پولٹیکل مومنٹ اور ینگ مینز لیگ نے ہانجن پلوامہ جھڑپ میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوانوں کی قربانیاں قوم کیلئے انمول ہیں جنہیں کسی بھی حال میں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ حریت (ع) نے ہانجن راجپورہ پلوامہ میں ایک خونین معرکہ آرائی میں جاں بحق ہوئے چارعسکریت پسندوںکوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوانوں کی قربانیاں رواں تحریک آزادی کو ہر قدم پر نہ صرف تحفظ فراہم کررہی ہیں بلکہ ان قربانیوں کی بدولت ہی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی ایک فیصلے کن مرحلے پر کھڑی ہے۔بیان میں خونین معرکہ آرائی کے بعد فورسز کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ اور پیلٹ کے استعمال کے نتیجے میں درجنوں کی تعداد میںنہتے شہریوں کو زخمی کرنے کی مذمت کی ۔ حریت نے کہا کہ ایک طرف ہمارے لخت جگروں کو بے دردی کے ساتھ قتل کیا جاتا ہے وہیں دوسری جانب ہمیں ان کے جاں بحق ہونے پر ماتم کرنے سے بھی طاقت اور تشدد کے بل پر روکا جاتا ہے جو سراسر انسانی اصولوں کے خلاف امر ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ حکمرانوں کی جانب سے یہاں کے نوجوانوں کو طاقت اور تشدد کے بل پر پشت بہ دیوار کرنے کا عمل اگرچہ جاری ہے تاہم جارحانہ حربوں سے ایک مبنی برحق جدوجہد میں مصروف عوام کے عزم کو شکست نہیں دی جاسکتی اور نہ مسئلہ کشمیر کی حساسیت کے حوالے سے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کیا جاسکتا ہے۔تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے ہانجن پلوامہ میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوانوں کی قربانیاں قوم کیلئے انمول سرمایہ ہیں جنہیں نظرانداز نہیںکیا جاسکتا ہے۔ صحرائی نے کہا کہ بھارت کے حکمرانوں نے تمام بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور اخلاقی ضوابط کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے فوجی جارحیت کے نتیجے میں جموں کشمیر کی سرزمین پر قبضہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں کشمیر کے عوام کو ظلم وجبر، قتل وغارت، محاصروں، تلاشیوں، چھاپوں اور گرفتاریوں سے دبانے کے حربے اختیار کرتے ہوئے اتنے گہرے زخم دئے ہیں، جن کو حال اور مستقبل کی نسلیں کسی بھی صورت میں بھول نہیں پائیں گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ بھارتی حکمرانوں اور فورسز کے جبر سے کشمیریوں کا رواں رواں زخمی ہے اور آزادی کے بغیرکوئی بھی چیز ان زخموں کا مداوا نہیں ہوسکتا ہے۔ صحرائی نے کہا کہ ماں کی گود میں پلنے والے 6ماہ کے معصوم بچے سے لے کر قبر کی دہلیز پر قدم رکھنے والے 80سالہ بزرگوں کو بھی فورسز نے گولیوں سے بھون ڈالا اور امن قائم کرنے کیلئے ہر گھر سے ایک نہیں بلکہ کئی کئی لاشیں ورثا کو کندھوں پر اٹھانی پڑیں۔صحرائی کے مطابق  آج جب جموں کشمیر میں سردی کی شدت ہے،عمر رسیدہ بزرگوں، جوانوں اور بچوں کو کھلے میدانوں میں جمع کیا جاتا ہے۔ صحرائی نے کہا کہ انہی مظالم سے نجات حاصل کرنے کیلئے ہماری نوجوان نسل اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتی ہے۔ درایں اثنا صحرائی کی ہدایت پر تحریک حریت کے ذمہ دار غلام محمد ہرہ نے قوئل پلوامہ کے اشفاق یوسف کے گھر جاکر اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کی۔ تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ قربانیوں کے ساتھ کسی کو کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار نے پلوامہ میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنے ظلم وتشدد سے جذبہ آزادی کو ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ یہ بات بھول جاتے ہیں کہ جس قوم کے بیٹوں نے اپنے سروں پر کفن باندھ لیا ہو انہیں زیادہ دیر تک غلام نہیں رکھا جاسکتا۔مسلم لیگ کا ایک وفد محمد رفیق گنائی کی قیادت میں پلوامہ گیا جہاں انہوں نے جاںبحق ہوئے جنگجوئوں کے جنازوں میں شرکت کی اور ان کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ۔مسلم لیگ کے ایک اور دھڑے کے ترجمان محمد صعاد نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو مسلسل لٹکائے رکھنے اور ریاستی عوام کے حقوق پر شب خون مارنے کے نتیجے میں خونریزی رْکنے کا نام نہیں لے رہی ہے اور بھارتی حکام اس خون خرابے کی آڑ میں نسل کشی کے اپنے منصوبے کو عملارہے ہیں۔ سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے پلوامہ جھڑپ میں جاں بحق ہوئے چار جنگجوئوں کو خراج عقیدت پیش کرے ہوئے کہا ہے کہ جس ہمت و پامردی اور جذبہ حریت سے سرشار سرفروش اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں جس کا مدعاو مقصد قوم کا روشن مستقبل اور حق خودارادیت کا حصول ہے۔ڈیومکریٹک پولٹیکل مومنٹ کے چیئرمین فردوس احمد شاہ اور ینگ مینزلیگ کے چیئرمین امتیاز احمد ریشی نے بھی خراج عقیدت ادا کیا ہے۔