سرینگر //سابق وزیرپروفیسر سیف الدین سوز نے کہا ہے کہ’’کبھی کبھی مجھے حیرانی ہوتی ہے کہ حکومت ہند کو کچھ بھی اندازہ نہیں ہے کہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال کا ازالہ کیسے ہو سکتا ہے۔جب بی جے پی کے سینئر لیڈر جیسے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ ایسا کہتے ہیںکہ حریت کانفرنس اور انکی نمائندہ جماعت متحدہ مزاحمتی لیڈرشپ آئے دن ہندوستان دشمن پروپگنڈا میں مصروف ہے ، تو مجھے اور بھی حیرانی ہوتی ہے کیونکہ میری نظر میں مزاحمتی لیڈر شپ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پایہ دار امن اور کشمیر کا آبرومندانہ حل تلاش کرنے کی جستجو میں مصروف ہے۔انہوںنے کہا کہ دراصل بی جے پی کی لیڈرشپ یہ چاہتی ہے کہ کشمیر میں قبرستان کی خاموشی پیدا ہوجائے اور اس کیلئے فورسز کی طر ف سے جو بھی زیادتی ہوگی وہ اُن کو قبول ہے ، چاہے کشمیر کے عام لوگوں کی زندگی تباہ حال ہی کیوں نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ میری نظر میں راج ناتھ سنگھ جیسے بی جے پی کے سینئر لیڈروںکو یہ جان لینا چاہئے کہ اگر وہ کشمیر میں صحیح امن کی تلاش میں ہے تو مزاحمتی لیڈرشپ سے ہی بات چیت کی ابتداء کریں تاکہ کشمیر میں ایک بامقصد امن کی راہ تلاش ہو سکے۔
قبرستان کی خاموشی بھاجپا کی چاہت:سوز
