اننت ناگ+بانڈی پورہ// شہری ہلاکتوں اور جنگجوئوں کی یاد میں چوتھے روز بھی جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں ہڑتال کی گئی تاہم ٹرانسپورٹ جزوی طور پر چلتا رہا۔اننت ناگ کے سیر ہمدان میں سنگبازی ہوئی جبکہ ضلع صدر مقام سے میر واعظ قاضی یاسر کی قیادت میں مرحوم میرواعظ قاضی نثار کی برسی کے سلسلے میں جلوس بھی برآمد ہوا، پلوامہ اور بانڈی پورہ کے کئی علاقوں میں مبینہ طور پر فوج نے شہریوں کو زد کوب کیا۔ بجبہاڑہ آرونی میں گزشتہ دنوں3جنگجوئوں اور 2عام شہریوں کی ہلاکت کے خلاف جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں مسلسل چوتھے روز بھی ہڑتال رہی۔اس دوران دوکانیں،کاروباری ادارے،تجارتی مراکز اور دیگر نجی ادارے بھی بند رہے جبکہ ٹرانسپورٹ کی سرگرمیاں بھی بند رہیں،تاہم کئی جگہوں پر نجی ٹرانسپورٹ چلتا رہا ۔جاں بحق جنگجوئوں کے چہارم کے سلسلے میں دعائیہ اور فاتحہ خوانی کی مجالس بھی آراستہ ہوئیں ۔علیحدہ علیحدہ فاتحہ خوانی ودعائیہ مجالس میں کئی مزاحمتی لیڈران وکارکنان نے بھی شرکت کی۔نامہ نگار ملک عبدالاسلام کے مطابق اننت ناگ قصبہ میں دوکانیں ،کاروباری ادارے اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی معطل رہی۔ قصبہ میں واقع سرکاری دفاتر، بینکوں اور تعلیمی اداروںمیں معمول کا کام کاج متاثر رہا۔ قصبے میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کے اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد تعینات رہی۔اس دوران ضلع کے سیر ہمدان میں اس وقت پرتنائو صورتحال پیدا ہوئی جب فورسز ،پولیس اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی۔ نوجوانوں نے پتھرائو کیا اور نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے ٹیر گیس گولوں کا استعمال کیا جس کے دوران کئی افراد زخمی ہوئے۔اس دوران فورسز اور پولیس نے نوجوانوں کا تعاقب کیا اور انہیں منتشر کیا۔ا مت اسلامی کے سربراہ میر واعظ جنوبی کشمیر قاضی یاسر گرفتاری سے بچنے کیلئے15جون کو ہی روپوش ہوگئے تھے اور سوموار کو اپنے والد کی برسی کے موقع پر جا مع مسجد اسلام آباد سے بعد دوپہر اچانک نمودار ہوئے ،جہاں سے انہوں نے ایک تعزیتی ریلی نکالی اور دیلگام تک مارچ کیا ۔ میرواعظ قاضی نثار کے مقبرہ پر ایک دعائیہ مجلس کا اہتمام کیاگیا جس میں مرحوم کو خراج پیش کیا گیا جبکہ مقررین نے خطابات بھی کئے ۔ادھر پلوامہ کے کئی دیہات میں لوگوں نے فوج پر انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق سحر ی کے وقت44 آ ر آ ر فوجی ایک کمک آ ئن گنڈ، ڈانگر پورہ، پاونی چیک، چند پورہ اور حانجن راجپورہ میں داخل ہو ئے اور انہوںنے سحر ی کے بعد مساجد کی طرف جانے والے نوجوانوں کی مار پیٹ کی اور ان کے شناختی کارڈ چھین لئے۔لوگوں کا کہنا تھا کہ فورسز نے بلا لحاظ جنس و عمر لوگوں کی پٹائی شروع کی۔لوگوں کے مطابق نوجوانوں کے کارڈ چھین کر ان کو ہدایت دی گئی کہ وہ کیمپوں پرحا ضر ی دے۔ ادھر فوج نے اس واقعہ کی تردید کرتے ہو ئے بتایا کہ دراصل علاقہ میں فو ج معمول کا گشت کرر ہی ہے اور اس طرح کو کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آ یا ۔ نامہ نگار عازم جان کے مطابق رنگریٹ اور حیدر پورہ سرینگر میں جاں بحق ہوئے پولیس اہلکار سمیت 2 نوجوانوں کے چہارم کے موقعہ پراشٹینگو بانڈی پورہ میں ہڑتال کے بیچ پتھرائو کی زد میں آنے والے فوجی اہلکاروں کے ہاتھوں مارپیٹ اور توڑ پھوڑ کے خلاف لوگوں نے سوپور بانڈی پورہ سڑک پر دھرنا دیکر احتجاجی مظاہرے کئے ۔اشٹینگو علاقے میں پیر کو دوکانیں اور کاروباری ادارے مکمل طور بند رہے۔ اس دوران نوجوانوں کی ٹولیاں صبح سویرے سے ہی سڑکوں پر موجود رہیں۔مظاہرین نے سوپور بانڈی پورہ سڑک پر رکائوٹیں کھڑی کرکے گاڑیوں کی آمدورفت مسدود کردی۔اسی اثناء میں فوج کی چند گاڑیاں وہاں سے گزریں جن پر مختلف اطراف سے پتھرائو کیا گیا ۔جس کے جواب میں فوج نے بستی میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی ہے اور مکینوں کو زد کوب کیا۔ فوج کے وہاں سے چلے جانے کے بعد مردوزن کی ایک بڑی تعداد گھروں سے باہر آئی اور فورسز کے خلاف نعرے بازی شروع کی۔مظاہرین نے سڑک پر دھرنادیکر ٹریفک کی روانی روک دی اور فوج پر خوف و دہشت پھیلانے کا الزام عائد کیا۔ان کا کہنا تھا کہ فوجی اہلکاروں نے گائوں میں داخل ہوکرنہ صرف رہائشی مکانوں اور دیگر تعمیرات بلکہ سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کی شدید توڑ پھوڑ کی جبکہ ایک مسجد کو بھی نقصان پہنچایا گیا اور خواتین سمیت کئی افراد کا شدید زدوکوب کیا گیا۔مقامی لوگ اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کررہے تھے ۔بعد میں پولیس کی ایک ٹیم وہاں پہنچی اور اس موقعے پر زوردار نعرے بازی کے بیچ مظاہرین اور پولیس کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں،تاہم کچھ دیر بعد مظاہرین منتشر ہوئے اور پولیس گاڑیوں کی آمدورفت بحال کرنے میں کامیاب ہوئی۔مقامی لوگوں کے مطابق فوج اور ایس او جی اہلکاروں نے توحیدمحلہ اور ہاگر پورہ نامی گائوں میں بھی مارپیٹ اور توڑ پھوڑ کرکے خوف و دہشت مچائی۔ادھر سوموار کی شام سعد پورہ پائین شوپیان میں شام کے آٹھ بجے فورسز اہلکار بسی میں داخل ہوئے اور انہوں نے وہاں مکانوں کی توڑ پھوڑ کی۔اسکے علاوہ مکینوں کو زدوکوب کیا گیا اور قرب15گاڑیوں کے شیشے چکنا چور کیا گیا۔
قاضی نثار کی برسی پر اننت ناگ میں ہڑتال، سیر ہمدان میں جھڑپیں
