فورسز کی کارروائیاں قابل مذمت:بار

 سرینگر//جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ٹینگہ پونہ پلوامہ میں 20سالہ توصیف احمد بٹ کو پیلٹ کا نشانہ بنا کر جاں بحق کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فورسز اہلکاروں کی جانب سے بے تحاشہ چھروں اور سرمیں گولی مارنے اور پر امن مظاہرین پر طاقت کے بے تحاشہ استعمال جس میں 70مظاہرین زخمی ہوئے ہیں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے 9ویں جماعت کے طالب علم کامران محی الدین پر گولی چلانے کے واقعہ کی بھی مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فورسز اہلکاروں نے اس وقت کامران محی لدین کو نشانہ بنایا جب وہ کوئل میں مسجد میں داخل ہو رہا تھا جبکہ مسجد میں اعتکاف پر بیٹھے 11 لوگوں کی شدید مارپیٹ بھی کی گئی ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے سی آر پی ایف اہلکاروں کی جانب سے ترال میں شہری کی مارپیٹ اور مسجد میں اعتکاف پر بیٹھے لوگوں کی مارپیٹ اور آزاد احمد شیخ نامی نوجوان کی گرفتاری کی بھی مذمت کی ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے کھاگ بڈگام اور اشٹینگو بانڈی پورہ میں فورسز کارروائیوںکی مذمت کی ہے۔بار ایسوسی ایشن نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونی گٹرز کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے بھارت اور پاکستان کو میز پر لانے کی کوششوں کی بھی سراہنا کی ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں خون خرابہ روکنے کیلئے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت رائے شماری کرائیں تاکہ کشمیری عوام کو صدیوں سے جاری مصیبتوں اور ظلم و ستم سے نجات نصیب ہو۔