فوج کے ہاتھوں سومو ڈرائیور کی ہلاکت، کیس درج، مجسٹریل انکوائری کے احکامات جاری

 اشرف چراغ
کپوارہ //کپوارہ  کے ایک مضافاتی گائوں ٹھنڈی پورہ کرالہ پورہ میںایک مریض کو اسپتال لیجانے کے دوران سومو ڈرائیور کو اپنے گھر کے باہرگھات لگائے بیٹھے فوجیوں نے فائرنگ کرکے موت کی ابدی نیند سلادیا ۔ضلع انتظامیہ نے واقعہ کی مجسٹریل انکوائری کے احکامات صادر کئے جبکہ پولیس نے واقعہ کی نسبت قتل کا ایک کیس درج کرلیا ہے۔اتوار کی صبح متعدد مقامات پرلوگ فوج کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے لاش کو بیچ سڑک پر رکھ کر زبردست احتجاج کیا۔کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس میں شدید جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے نتیجے میں ایس ایس پی کپوارہ سمیت نصف درجن پولیس اہلکاروں کو چوٹیں آئیں ۔مہلوک کے نماز جنازہ میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے۔ انتظامیہ نے احتیاطی طور پر ضلع بھر میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی ۔

واقعہ کیسے ہوا؟

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہفتہ کی رات گئے دیر 11بجکر10منٹ پر ٹھنڈی پورہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے 22سالہ آصف اقبال بٹ ولد محمد اقبال بٹ، جو پیشہ سے ایک سو مو ڈرائیور تھا،کے والد کو ایک ہمسایہ نے فون کیا کہ آصف کو سو مو گاڑی سمیت ان کے گھر روانہ کریں تاکہ ایک مریض کو اسپتال لیجایا جاسکے۔آصف کے والد نے اپنے لخت جگر کو نیند سے جگایا اور انہیں مریض اسپتال پہنچانے کے لئے کہا ۔عینی شاہدین نے بتا یا کہ جو ں ہی آ صف اپنے گھر سے باہر آ یا اور ابھی سومو گاڑی زیر نمبرJK05C-7608 لیکر تھوڑی دور پہنچ  ہی گیا تھا کہ ناکہ پر بیٹھی فوج کی گشتی پارٹی نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کی جسکے نتیجے میں آصف کے سر میں گولیاں لگیں۔مقامی لوگ فوری طور اپنے گھرو ں سے باہر آئے اور خون میں لت پت آصف کو سب ضلع اسپتال کرالہ پورہ پہنچایا،جہا ں ڈاکٹر وں نے انہیں ابتدائی مرہم پٹی کے بعد نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا تاہم سوپور پہنچنے سے قبل ہی آصف زخمو ں کی تاب نالاکر دم تو ڑ بیٹھا ۔آصف کی نعش کو رات بھر سب ضلع اسپتال کرالہ پورہ میں رکھا گیا اور اتوار کی علی الصبح لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا اور بعد میں لواحقین کے حوالے کی گئی تاہم انہو ں نے اسپتال سے لاش حاصل کرنے سے صاف انکار کیا ۔ انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد لواحقین لاش لیکر روانہ ہوئے۔

احتجاج اور مظاہرے

ایمولینس میںجو ں لاش لیکر بٹہ پورہ پہنچ گئے تو وہا ں پہلے ہی دیگر علاقوں سے آئے ہوئے سینکڑوں لوگ جمع ہوئے تھے اور کرالہ پورہ کرناہ سڑک پر وڈر بٹہ پورہ کے مقام پر ایمبو لنس گا ڑی کوروک کر لاش کو سڑک پر رکھ کر زور دار احتجاجی مظاہرے کئے ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگو ں کا سیلاب امڈ آیا۔جس کے بعد فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپو ں کا سلسلہ شروع ہوا ۔ فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے اشک آور گیس کے گولے داغے ۔اسکے ساتھ ہی راوت پورہ، پنجگام اور دیگر مقامات پر بھی شدید جھڑپیں ہوئیں۔بتا یا جاتا ہے کہ مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپو ں میں  ایس ایس پی کپوارہ سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے ۔صورتحال پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ نے پہلے ہی کرالہ پورہ قصبہ میں داخل ہونے والی اہم سڑکوں پر خار دار تار کے علاوہ ناکہ بند ی کی جبکہ لوگو ں کے نقل و حمل پر بندشیں عائد کی گئیں ۔اس دوران ایس ایس پی کپوارہ اور مقامی انتظامیہ  کے افسران جائے موقعہ پر پہنچ گئے اور مظاہرین کو یقین دلایا کہ واقعہ کی بڑے پیمانے پر تحقیقات عمل میں لائی جائے گی اور قصور وارو ں کے خلاف سخت کاروائی ہوگی جس کے بعد علاقہ کے ذی عزت لوگ اس بات پر آمادہ ہوگئے کہ آصف کی نماز جنازہ پڑھارکر اے سپرد خاک کیا جائے ۔لوگو ں کی ایک بڑی تعداد نے آصف کی نعش کو جب اس کے آ بائی گائو ں ٹھنڈی پورہ پہنچائی تو وہا ں کہرام مچ گیا اور بعد میں انہیں ہزارو ں لوگو ں کی موجو دگی میں پر نم آنکھو ں سے سپرد خاک کیا گیا ۔ادھر واقعہ کے خلاف ترہگام ، کرالہ پورہ اور ملحقہ دیہات میں مکمل ہڑتال رہی جس دوران ٹریفک کی نقل ق حرکت مکمل طور پر بند رہی جبکہ اروباری سرگرمیاں بھی معطل رہیں۔

مجسٹریل انکوائری

ڈپٹی کمشنرکپوارہ خالدجہانگیرنے سوموڈرائیورکی ہلاکت کے سلسلے میں مجسٹریل انکوائری کے احکامات صادرکرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنرریونیو محمد عبداللہ کو3 ہفتوں کے اندررپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے سی آرکپوارہ کوانکوائری کی انہیں اپنی تحقیقاتی رپورٹ21دنوں کے اندرمکمل کرکے پیش کرنے کوکہاگیا۔

پولیس کیا کہتی ہے ؟

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد کرالہ پورہ پولیس تھانہ سے وابستہ اہلکار جائے موقع پر پہنچ گئے اور واقعہ سے متعلق لوگو ں سے جانکاری حاصل کی ۔پولیس کا کہنا ہے کہ امن و امان  بر قرار کے لئے علاقہ میں فورسز کی بھاری تعداد کو تعینات کیا گیا ۔پولیس کا کہنا ہے کہ فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپو ں میں ضلع پولیس سر براہ شمشیر حسین بھی زخمی ہوئے ۔ایس ایس پی کپوارہ شمشیر حسین نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ پولیس نے واقعہ کی نسبت ایک کیس زیر ایف آئی آ ر نمبر 106/2017US.302RPCدرج کر کے تحقیقات شروع کی ہے ۔انہو ں نے بتا یا جو کوئی بھی اس واقعہ میں ملو ث ہوگا اس کوقانون کے شکنجے میں لاکر سزا دی جائے گی ۔پولیس نے لوگو ں کو اس حوالہ سے اپنا تعاون پیش کرنے کی اپیل کی ۔

فوج کا بیان

 فوج نے آصف کی ہلاکت کراس فائرنگ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے بتایا ’فوج کو علاقہ میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق اطلاع ملی تھی۔ اس اطلاع کی بناء پر فوجی اہلکار جنگجوؤں کی نقل وحرکت کے انتظار میں گھات لگا کر بیٹھے تھے‘۔ ترجمان نے بتایا  کہ نزدیکی نالے سے 3جنگجوئوں کا گذر ہوا جنہوں نے فوج پر فائرنگ کی اور کراس فائرنگ میں مذکورہ ڈرائیور مارا گیا۔