فوج کے خواہشمند نوجوانوں کا جموں میں اگنی پتھ سکیم کے خلاف احتجاج

جموں// فوج کے خواہشمند نوجوانوں نے جمعرات کو یہاں چار سال کی مدت کے لیے کنٹریکٹ کی بنیاد پر جوانوں کو بھرتی کرنے کے لیے اگنی پتھ سکیم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ان میں سے زیادہ تر امیدواروں نے گزشتہ سال فوج میں بھرتی کے لیے اپنے میڈیکل اور فزیکل ٹیسٹ پاس کر لیے تھے اور وہ تحریری امتحان کا انتظار کر رہے تھے، لیکن اب یہ منسوخ ہو گیا ہے۔منیش شرما نامی ایک نوجوان نے کہا، “ہم نے فروری 2020 میں فوج میں بھرتی کے لیے اپنے فارم جمع کرائے تھے لیکن کویڈ-19 پھیلنے کی وجہ سے یہ عمل ایک سال بعد شروع ہوا۔ تحریری امتحان ابتدائی طور پر پچھلے سال 25 اپریل کو ہونا تھا لیکن اسے کئی بار ملتوی کر دیا گیا”۔ شرما ان نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد میں شامل تھے جو نئی بھرتی سکیم کے خلاف احتجاج کے لیے یہاں پریس کلب کے باہر جمع ہوئے۔انہوں نے کہا، “آج، ہمیں معلوم ہوا کہ ہماری بھرتی کا عمل منسوخ ہو گیا ہے اور ہمیں اگنی پتھ کے مطابق دوبارہ درخواست دینا ہوگی۔ یہ ہمارے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی سکیم نے “نوجوانوں کو مایوس کر دیا ہے “۔انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والے امیدواروں نے فوج میں اپنے انتخاب کو یقینی بنانے کے لیے گزشتہ دو سالوں میں سخت محنت کی۔فوج کے ایک اور امیدوار سورو گنگوترا نے کہا کہ ایم پیز اور ایم ایل ایز کے پنشن بل بڑھ رہے ہیں لیکن حکومت خواہشمند فوجیوں کو پنشن فراہم کرنے کو تیار نہیں ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ نئی سکیم کو واپس لیا جائے اور پہلے اعلان کردہ اسامیوں کے لیے تحریری امتحان جلد سے جلد منعقد کیا جائے۔نوجوانوں کے ایک اور گروپ نے جموں کے مضافات میں آر ایس پورہ سیکٹر کے ارنیا میں احتجاج کیا۔ پولیس کی طرف سے منتشر ہونے سے قبل انہوں نے مین روڈ بلاک کر دی اور ٹائر بھی جلائے۔