جموں// جموں وکشمیر حکومت کی اکائی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں فوج کے ہاتھوں دو جواں سال نوجوانوں کی ہلاکت کو جواز بخشتے ہوئے کہا ہے کہ فوج کی فائرنگ وقت کی اہم ضرور تھی۔ پارٹی کے ایک ممبر اسمبلی نے کہا ہے کہ شوپیان میں پاکستان اور علیحدگی پسندوں نے فوجی گاڑیوں پر حملے کی سازش رچا رکھی تھی اور اگر فوج فائرنگ نہ کرتی تو کئی فوجی اہلکار مارے جاتے۔ بی جے پی کے شعلہ بیان لیڈر رویندر رینا نے اتوار کو یہاں ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ’وہاں (شوپیان میں) پاکستانیوں اور علیحدگی پسندوں نے فوجی گاڑیوں پر حملہ کرنے کی سازش رچائی تھی۔ قریب 200 پتھربازوں، غنڈوں، مجرموں اور اینٹی نیشنلوں نے بھارتی فوج کے قافلے میں شامل ایک گاری پر حملہ کیا جس میں ہمارے چند ایک جوان زخمی ہوئے جبکہ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ اس کے بعد بھارتی فوجیوں نے احتیاطی اقدام اٹھائے‘۔ انہوں نے کہا ’جب دہشت گردوں اور اینٹی نیشنلوں نے ہمارے جوانوں کے ہتھیار چھیننے کی کوشش کی تو اس وقت جوابی کاروائی کرنا وقت کی اہم ضرورت تھی‘۔ رویندر رینا نے فوجی کاروائی کو حق بجانت قرار دیتے ہوئے کہا ’اگر ہماری فوجیوں نے بروقت کاروائی نہ کی ہوتی تو وہاں کئی (فوجی) مارے جاتے۔ میں فوج کو اس کاروائی پر مبارکباد دیتا ہوں‘۔ مجسٹریل انکوائری کے بارے میں پوچھے کے سوال کے جواب میں موصوف کا کہنا تھا کہ ’جموں و کشمیر میں آرمڈ فورسز سپیشل پاورس ایکٹ (افسپا) لاگو ہے، فوج کا اپنا کورٹ ہے، جتنے مرضی آپ ایف آئی آر لگالو، پولیس کے ایف آئی آر نہیں چلتے۔‘(یو این آئی )
فوج کی فائرنگ وقت کا تقاضا تھا
