سمت بھارگو
راجوری//اگنی پتھ کے نام سے ہندوستانی فوج کی نئی شروع کی گئی بھرتی سکیم کے عمل کے خلاف نوجوانوں نے سراپا احتجاج ہوتے ہوئے جمعہ کو راجوری ضلع کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے اور اس نئی اسکیم کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے جموں راجوری پونچھ قومی شاہراہ کو راجوری کے قریب مراد پور میں ایک گھنٹے سے زیادہ بند رکھا۔مراد پور چوک پل پر جمعہ کی صبح ہونے والے اس احتجاج میں مظاہرین نے قومی شاہراہ کو بلاک کر دیا اور پرانے ٹائروں کو آگ لگا دی جس کی وجہ سے شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت ٹھپ ہو گئی۔مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے، فوج میں بھرتی کے خواہشمندوں نے نئی شروع کی گئی اگنی پتھ کی بھرتی پالیسی کو مسترد کر دیا اور کہا کہ اس نئی پالیسی نے ہر خواہشمند کو مزید مایوس کر دیا ہے ۔انہوں نے اس پالیسی کو اپنے ساتھ مذاق قرار دیتے ہوئے اسکیم کو فوری طور پر واپس لینے اور ہندوستانی فوج میں بھرتی کے موجودہ معیار پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے فوج میں بھرتی کے عمل کا بھی ذکر کیا جو دو سال قبل شروع کیا گیا تھا اور کہا کہ اس بھرتی کے خواہشمندوں نے فزیکل اسٹینڈرڈ ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ میڈیکل ٹیسٹ کوالیفائی کیا تھا اور وہ اس عمل کے مکمل ہونے کا انتظار کررہے تھے لیکن حکومت نے تمام زیر التواء بھرتیوں کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہائی وے پر ایک گھنٹے سے زیادہ کے احتجاج کے بعد سٹیشن ہاؤس آفیسر راجوری فرید احمد کی سربراہی میں پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے مطالبات کو متعلقہ حلقوں کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔اس یقین دہانی پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔دوسری جانب بھارتی فوج میں بھرتی کے خواہشمندوں نے راجوری کے نوشہرہ سب ڈویژن میں احتجاجی ریلی نکالی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کے سامنے تحریری یادداشت پیش کی۔
انہوں نے اگنی پتھ کے فوجی بھرتی کے عمل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا اور مطالبہ پورا نہ ہونے کی صورت میں مستقبل قریب میں احتجاج کا انتباہ دیا۔اسی طرح سندر بنی سب ڈویژن ہیڈکوارٹر پربھی خواشمندوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا ۔