سرینگر// فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے بھارت کے 7اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی اہم میٹنگ میں وادی کی صورتحال،دراندازی کی کوششوں اور لائن آف کنٹرول کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔وادی کے2روزہ دورے پر گزشتہ دن پہنچے فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے سرینگر کے بادامی باغ فوجی ہیڈ کوارٹر میں سیکورٹی کا جائزہ لیا۔انکے ساتھ ملک کے سات اعلیٰ کماںدر بھی ہیں جن میں سروس سربراہ بھی ہیں۔ فوجی قیادت کا یہ اجلاس نئی دلی میں منعقد ہونے والا تھا لیکن پاکستان کو پیغام دینے کیلئے یہ اجلاس سرینگر میں منعقد کیا گیا۔ تین دن تک جاری رہنے والی مشاورت میں کل فوجی سربراہ جنرل بپن راوت کو فوج کے اعلیٰ ترین افسران نے تیاریوں سے متعلق جانکاری فرہم کی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ فوجی سربراہ کو اندرون علاقوں میں جنگجو مخالف کاروائیوں اور حد متارکہ پر آتشی صورتحال کے بارے میں بھی مکمل جانکاری فراہم کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف آف آرمی اسٹاف کو سرحد پار دراندازی اور اس کو روکنے کیلئے حکمت عملی و دیگر تیاریوں کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ فوجی افسران نے فوجی سربراہ کو سرحدوں پر حالیہ کشیدگی اور پاکستان باڈر ایکشن ٹیم کی طرف سے کئے گئے حملوں اور جوابی کاروائیوں کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ترال میں سبزار بٹ کی ہلاکت کو فوج بہت بڑی کامیابی تصور کرتی ہے اور فوجی کمانڈروں کا اجلاس سرینگر میں منعقد کرنے کا مقصد بھارت کے عوام کو یہ بتانا ہے کہ فوج ہر قسم کی صورتحال نیز یہ پاکستان کو بھی پیغام دینا ہے کہ کسی بھی قسم کی مہم جوئی کیلئے بھارت تیار ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سیاچن میں چند روز قبل پاکستانی طیاروں کی سرگرمیوں کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق بادامی باغ فوجی ہیڈ کوارٹر کو بھی گزشتہ2دنوں سے سیل کیا گیا تھا جبکہ فوجی چھاونی میں سیول دکانداروں کو بھی اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کسی شہری کو اندر جانے کی بھی اجازت دی گئی تاہم اس دوران’ بادامی باغ کے اندر’نو مومنٹ‘(کسی طرح کی نقل و حرکت) پربندی عائد کی گئی تھی۔
جنرل راوت گورنر سے ملاقی
صورتحال سے آگاہ کیا
سرینگر//جنرل بپن راوت نے ریاستی گورنر این این ووہرا سے راج بھون میں ملاقات کی۔سرکاری ذرائع کے مطابق اس موقعہ پر فوجی سربراہ نے این این ووہرا کو سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔جنرل بپن راوت اور ریاستی گورنر نے سیکورٹی سے متعلق کئی اندروانی اور بیرونی معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کی بھی جانکاری دی۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فوجی سربراہ نے ریاستی گورنر کو کو جنگجویانہ سرگرمیوں سے مزید بہتر طور پر نپٹنے کیلئے اٹھائے جارے اقدمات سے بھی آگاہ کیا۔ ریاستی گورنر نے جنرل بپن راوٹ کو ریاست کے نوجوانوں کے مستبقل کو سنوارنے اور انہیں بہتر مواقعے فراہم کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔اس دوران ریاستی گورنر نے تینون آرمی کمانڈروں اور کئی سنیئر لیفٹنٹ جنرلوں سے بھی ملاقات کی۔