عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے کولگام اور شوپیان کے میوہ کاشتکاروں کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے، جن کے باغات پیر کو تیز ہواوں کی لپیٹ میں آکر تباہ ہوگئے۔چیمبر نے کہ متاثرہ دیہاتوں کی حالت ایسی تھی جیسے انہیں بمباری کا نشانہ بنایا گیا ہو، جس سے سینکڑوں پھل کے کاشتکاروں کے ساتھ ان کے خاندان بھی دل برداشتہ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ بہت سے چھوٹے کاشتکاروں نے سب کچھ کھو دیا ہے اور اب وہ بینکوں کے قرضے یا پھلوں کے تاجرین سے لی گئی رقم کی ادائیگی کے قابل نہیں رہے۔یہ قدرتی آفت، جس میں تیز ہواوں اور ژالہ باری نے سیبوں کو تباہ کیا، کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پھلوں کے کاشتکاروں کی تنظیموں کی دیرینہ مانگ، یعنی فصلوں کے بیمے کی ضرورت کو ایک بار پھر اجاگر کرتی ہے۔ چیمبر نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں ڈائریکٹر زراعت کی جانب سے یہ بیان کہ فصلوں کا بیمہ مارچ 2025 کے بعد کیا جائے گا، خوش آئند ہے ۔چیمبر نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ متاثرہ کسانوںوکاشتکاروں کو وسیع پیمانے پر معاوضہ دیا جائے کیونکہ اس سے انہیں سہارا ملے گا اور وہ مشکل حالات میں اپنے خاندانوں کا خیال رکھ سکیں گے۔ چیمبرنے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ،تباہ شدہ فصلوں کے نقصانات کا فوراً جائزہ لیا جائے اور جلد از جلد معاوضہ جاری کیا جائے۔