سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے تنظیم کے نائب چیف آرگنائزر سراج الدین میراور ضلع صدر بارہمولہ عبدالرشید مغلوپر پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق کرکے انہیں کورٹ بلوال جیل منتقل کرنے نیز لبریشن فرنٹ کے زونل صدر نور محمد کلوال کے ایام اسیری کو طول دینے کیلئے نت نئے حربے استعمال میں لانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ محمد یاسین ملک نے کہا کہ سیاسی قائدین ،کارکنوں نیزطلاب پر جبر و تشدد ڈھانے نیز سیاسی اراکین و قائدین کو قید کرنے اور انکے ایام اسیری کو طول بخشنے کیلئے ناجائز اور غیر قانونی حربے استعمال میں لانا ہر لحاظ سے جمہوریت کشی اور بدترین ظلم و تشدد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکمران اور انکی پولیس خاص طور پولیس سربراہ بڑے تزک و احتشام کے ساتھ سیاسی قائدین اور اراکین کو سیاسی مکانیت دینے اور آزاد کرنے کے اعلانات کرتے ہیں اور دوسری جانب ہر قسم کی سیاسی مکانیت کو تنگ اور مسدود کرنے کیلئے نت نئے پولیسی ہتھکنڈے استعمال میں لائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سراج الدین میر ایک ۷۰ برس کے بیمار انسان ہیں جبکہ عبدالرشید مغلو بھی حال ہی میں ایک بدترین حادثے کا شکار ہوئے تھے اور کئی ادویات لینے پر مجبور ہیں لیکن پولیس نے ان دونوں کو گھر والوں سے کپڑے اور ادویات تک نہیں لینی دیں اور انہیں اس قدر عجلت اور پوشیدگی میں جموں روانہ کردیا گیا کہ گویا یہ سیاسی رکن نہ ہوں بلکہ بدترین دہشت گرد ہوں۔یاسین ملک نے کہا کہ پولیس حکام کا یہی جابرانہ رویہ اور ہتک آمیز سلوک کشمیری بچوں کو پرتشدد تحریک کی جانب بھیج رہا ہے اور اس بات کا بین اعلان ہے کہ کشمیر میں کوئی سول حکومت نہیں بلکہ یہ ایک پولیس ریاست ہے۔
فرنٹ لیڈران پرسیفٹی ایکٹ عائد
