فرقہ پرست عناصر نے یہاں نفرت کی دکانیں کھولی ہیں شخصی راج کیخلاف جنگ اور موجودہ جدوجہد میں زیادہ فرق نہیں:ڈاکٹر فاروق

عظمیٰ نیوزسروس

سرینگر//جموں وکشمیر کے عوام کو اپنے بنیادی جمہوری اور آئینی حقوق کی بحالی کیلئے ایک سخت ترین جدوجہد کا سامنا ہے اور اس کے لئے ریاست کے ہر ایک پشتینی باشندے کو پُرعزم، ثابت قدم اور متحدہ ہوکر اپنے آنے والی نسلوں کیلئے ایک بہتر مستقبل قائم کرنا ہوگا، موجودہ جدوجہد اور شخصی راج کیخلاف تحریک میں کوئی خاص فرق نہیں، وہ جنگ بھی تاناشاہی، ظلم و ستم، جبرو استبداد اور دھونس و دبائو کیخلاف تھی اور موجودہ دور میں بھی یہاں کے عوام کو اسی صورتحال کا سامناہے۔ ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنی رہائش گاہ پر پونچھ حویلی، سانبہ، بٹہ مالو اور دیگر علاقوں سے آئے ہوئے پارٹی لیڈران، عہدیداران اور عوامی وفود سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جن فرقہ پرست عناصر نے یہاں نفرت کی دکانیں کھولیں ہیں اُن کی نیندیں صرف اتحاد و اتفاق سے ہی حرام کی جاسکتی ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم متحد ہوجائیں اور پیار، محبت، انس اور بھائی چارے کی راہیں ہموار کریں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران گذشتہ 5برسوں سے جموںوکشمیر دشمن اور عوام کُش فیصلوں میں لگی ہوئی ہے اور تاناشاہی کو روکنے کیلئے عوام کو آنے والے اسمبلی انتخابات میں ایک مضبوطی حکومت کے قیام کیلئے اپنا رول نبھانا ہوگا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اتحاد و اتفاق قوم کی بڑی فتح و نصرت سے تعبیر کی جاتی ہے جبکہ نااتفاقی ناکامی ، تباہی اور بربادی کی نشاندہی ہوتی ہے۔ پورے عزم ، حوصلے اور صبر و استقلال سے ہی ان چیلنجوں اور آزمائشوں کا مقابلہ کیاجاسکتا ہے۔ اس موقعے پر سابق ضلع صدر پونچھ پی ڈی پی شمیم احمد ڈار ،کئی سابق سرپنچوں اور سیاسی کارکنوں نے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کا خیر مقدم کیا اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے۔

کانگریس۔این سی اتحاد کے بعد سے بھاجپا خو ف میں مبتلا: بھلا
عظمیٰ نیوزسروس
آر ایس پورہ//جے کے پی سی سی کے ورکنگ صدر رمن بھلا نے ہفتہ کے روز بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس-این سی اتحاد سے پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی واضح طور پر ہل رہی ہے اور لوگوں کے ہاتھوں زبردست شکست کو محسوس کرتے ہوئے انڈیااتحاد کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں کا سہارا لے رہی ہے۔ یہ بات سابق وزیر نے آر ایس پورہ ٹاؤن میں سرپنچوں، پنچوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ بھلا نے دعویٰ کیا کہ اتحاد کے قیام کے بعد سے ہی بی جے پی خوف و ہراس کی حالت میں چلی گئی ہے۔ ان کا گھر مکمل تباہی کا شکار ہے۔بھلا نے کہا’’ اپنے مایوس کن گورننس ریکارڈ پر بامعنی بحث کرنے کے بجائے، وہ ووٹروں میں الجھن اور خوف کے بیج بونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن میں آپ کو یہ بتانے دو – ان کے ہتھکنڈے کام نہیں کریں گے”۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی، سراسر مایوسی کے ساتھ، انڈیا الائنس کو منفی روشنی میں رنگنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن انڈیا الائنس صرف ایک اور سیاسی انتظام نہیں ہے – یہ ایک عوامی تحریک ہے جو امید، اتحاد اور ترقی کی نمائندگی کرتی ہے کیونکہ بی جے پی خوفزدہ ہے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ وہ ہمارے اتحاد کی ساکھ اور وژن سے مطابقت نہیں رکھ سکتی، خاص طور پر جموں و کشمیر میں۔بھلا نے دعویٰ کیا کہ صرف انڈیا بلاک ہی موجودہ مسائل کو حل کرنے اور خطے میں بامعنی تبدیلی لانے، استحکام کی بحالی اور لوگوں کے حالات زندگی کو بہتر بنانے کی صلاحیت اور عزم رکھتا ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے آئندہ اسمبلی انتخابات میں الائنس کی حمایت کرنے کو کہا اور یقین دلایا کہ الائنس جموں و کشمیر میں استحکام کی بحالی اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے حالات زندگی کو بہتر بنانے کے عزم کے ساتھ اگلی حکومت بنائے گا۔

بی جے پی کی 10سالہ حکمرانی نے لوگوں کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا:رتن لال
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر گزشتہ ایک دہائی کے دوران جموں و کشمیر کے لوگوں کی امنگوں کو پورا نہ کر کے عوام کے اعتماد کو دھوکہ دینے پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 10سال تک ملک پر حکومت کرنے کے باوجود، بی جے پی نے جموں و کشمیر کے لیے اپنے شہریوں کے حقوق چھیننے کے علاوہ، خاص طور پر آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ذریعے کچھ بھی قابل ذکر نہیں کیا۔شیر کشمیر بھون جموں میں منعقدہ شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئےرتن لال گپتا نے کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر کے لوگوں کی امیدوں پر پورا اترنے میں بری طرح ناکام رہی ہے،اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے بجائے، اس نے صرف وہ خصوصی حیثیت چھین لی ہے جو ہندوستانی آئین کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی، جموں و کشمیر کو دو حصوں لداخ اور جموں و کشمیر میں تقسیم کرنا، جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ چھیننا اس خطے کے لوگوں کے وقار اور شناخت پر براہ راست حملہ تھا۔جموں و کشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات کے لیے حال ہی میں شروع کیے گئے بی جے پی کے منشور کا حوالہ دیتے ہوئے، رتن لال گپتا نے بھگوا پارٹی پر ایک بار پھر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ منشور میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے کسی نئے آئیڈیاز یا اقدام کا فقدان ہے، اور اس کے بجائے، ایسا لگتا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے وژن اور وعدوں کے کلیدی عناصر کی نقل کی گئی ہے۔رتن لال گپتا نے جموں و کشمیر میں بی جے پی کے منشور اور اس کے ٹریک ریکارڈ کے درمیان واضح تضادات کی نشاندہی کی۔رتن لال گپتا نے خطے میں امن قائم کرنے کے بار بار دعووں کے باوجود جموں و کشمیر میں دہشت گردی سے نمٹنے میں بی جے پی کی ناکامی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ امیت شاہ نے بارہا دہشت گردی کے خاتمے کا وعدہ کیا ہے لیکن زمینی حقیقت مختلف ہے۔ دہشت گردی نہ صرف کشمیر میں موجود ہے بلکہ جموں میں بھی بڑھنا شروع ہو گئی ہے۔ صوبائی صدر نے جموں و کشمیر کے عوام پر زور دیا کہ وہ بی جے پی کے جھوٹے وعدوں سے گمراہ نہ ہوں اور آنے والے اسمبلی انتخابات میں انڈیا الائنس کے پیچھے کھڑے ہوں ۔رتن لال گپتا نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفادات کے تحفظ اور خطے کی خصوصی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے نیشنل کانفرنس کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ انڈیا الائنس عوام کی حقیقی امنگوں کو پورا کرنے اور جموں و کشمیر کے خوشحال مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے تندہی سے کام کرے گا۔