فرانسیسی سائنسدانوں کی تحقیق ،کورونا کے خاتمہ کیلئے نقطہ ابال کا درجہ حرارت درکار

پیرس//ایک تازہ ترین نئی تحقیق میں فرانسیسی سائنسدانوں نے دعوی کیا ہے کہ کورونا وائرس کو مکمل طورپر ختم کرنے کے لئے پانی کو تقریبا ً نقطہ ابال جتنا درجہ حرارت درکار ہوتا ہے ۔فرانسیسی ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کو اگر 60 ڈگری سینٹی گریڈ پر ایک گھنٹے تک تپش دیں تو وائرس میں پھر بھی ایک سے دو اور دو سے چار میں تقسیم ہوکر بڑھنے کی صلاحیت برقرار رہتی ہے ، تاہم جب وائرس کو 92 ڈگری سینٹی گریڈ پر 15 منٹ تک تپش دی گئی تو وہ بالکل غیرفعال ہوگیا۔امریکہ کی نیشنل اکادمی آف سائنسز نے وائٹ ہاوس کو گذشتہ ہفتے آگاہ کیا تھا کہ موسم گرما کے درجہ حرارت سے کورونا وائرس کے پھیلاو پر اثرنہیں پڑے گا۔ خیال رہے اس سے قبل قیاس آرائی کی جاتی رہی تھی کہ گرمی کی شدت بڑھنے سے کورونا وائرس خود بخود ختم ہوجائے گا۔دنیا بھر میں کورونا وائرس کے وجود یں آنے کے بعد حالیہ دنوں میں اچانک سونگھنے یا چکھنے کی حس سے اچانک محرومی کا سامنا کرنے والے افراد میں کسی اور انفیکشن کے مقابلہ میں نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کا امکان 10 گنا زیادہ ہوسکتا ہے ۔یہ بات امریکہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ اس سے پہلے بھی سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت سے محرومی کو کووڈ- 19 انفیکشن سے منسلک کیا گیا ہے مگر یہ پہلی ٹھوس سائنسی تحقیق میں جن میں ان دونوں کو کووڈ- 19 سے جوڑا گیا ہے ۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی سان ڈیاگو کی تحقیق میں شامل کارول یان نے کہاکہ ہماری تحقیق کے مطابق، اگر آپ سونگھنے یا چکھنے کی حس سے محروم ہوگئے ہیں، تو آپ میں کووڈ- 19 کی تشخیص کا امکان 10 گنا زیادہ ہوتا ہے ، اس وائرس کی سب سے عام علامت بخار ہی ہے مگر تھکاوٹ اور سونگھنے یا چکھنے کی حس سے محرومی بھی اس کی چند دیگر ابتدائی عام علامات میں شامل ہیں انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کووڈ- 19 انتہائی متعدد مرض ہے اور تحقیق ان شواہد کی حمایت کرتی ہے جن کے مطابق سونگھنے یا چکھنے کی حس سے محرومی کو اس وائرس کی ابتدائی علامات میں شامل کیا جانا چاہئے ۔تحقیق کے دوران 1480 مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جن میں فلو جیسی علامات موجود تھیں اور خدشہ تھا کہ وہ کووڈ – 19 کا شکار ہیں۔ ان افراد کا جائزہ کیلیفورنیا یونیورسٹی سان ڈیاگو میں 3 سے 29 مارچ تک لیا گیا تھا اور ان میں سے 102 میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ 1378 کا ٹسٹ منفی رہا۔تحقیق کے دوران 102 میں سے 59 مریضوں کے نتائج کا تجزیہ بھی کیا گیا اور معلوم ہوا کہ ان میں سے 68 فیصد کی سونگھنے کی حس جبکہ 71 فیصد کی چکھنے کی حس ختم ہوگئی تھی۔