سرینگر // ڈسٹرکٹ منرل ٹاسک فورس (ڈی ایم ٹی ایف) سرینگر نے شہر اور اس کے آس پاس غیر قانونی کان کنی اور نقل و حمل اور آبی ذخائر کے تحفظ کیلئے چوکیوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔ان چوکیوں کو دو ماہ کے عرصے میں قائم کیا جائے گا جس میں مرکزی نگرانی کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے جائیں گے۔ضلع مجسٹریٹ سرینگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری کی زیرصدارت میٹنگ میں ڈی ایم ٹی ایف کا ایک اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں خوشی پورہ شالہ ٹینگ ، مجہ گنڈ ، بھاگوان پورہ ،نورباغ ، لسجن ، کے پی باغ اور پادشاہی میں چوکیوں کے قیام کیلئے اراضی کی الاٹمنٹ کو منظوری دی گئی۔ اس دوران محکمہ مال ،سرینگر میونسپل کارپوریشن سمیت دیگر متعلقہ محکموں کو ہدایت جاری کی گئی ہے ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ قائم ہونے والی تمام چوکیوں کوبمنہ میں انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر سے منسلک کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ان چوکیوں کی تعمیر پر90 لاکھ روپے خرچ ہوں گے ۔اس دوران ضلع مجسٹریٹ نے افسران کو آبی ذخائر کو تحفظ دینے کے علاوہ کان کنی اور دیگر معاملات پر چوکسی برتنے کی ہدایت جاری کی۔ جس نے آبشار اور فطرت کے توازن کو شدید متاثر کیا ہے جس سے آبادی کو سیلاب اور دیگر امور کا خطرہ ہے۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ منرل آفیسر سرینگر کو ہدایت کی کہ وہ تعمیر کو تیز رفتار ی سے جاری رکھیں۔میٹنگ کے دوران ڈسٹرکٹ منرل آفیسر سرینگر اور ممبر سکریٹری ڈی ایم ٹی ایف الطاف رسول نے پینے کے پانی ، تعلیم ، معاشرتی بہبود ، شجرکاری اور دیگر شعبوں میں شروع کی جانے والی سرگرمیوں کا دوبارہ تجزیہ پیش کیا۔ ڈی ایم ٹی ایف نے فلاحی منصوبوں کے انتظام میں کئے گئے مختلف اقدامات کیلئے ڈی ایم او کی کوششوں کو سراہا۔جوائنٹ کمشنر ایس ایم سی سید قاسم ، جوائنٹ ڈائریکٹر پلاننگ محمد یٰسین لون ، سپرنٹنڈنٹ پولیس ، جنرل منیجر ڈی آئی سی ، اسسٹنٹ کمشنر ڈیولپمنٹ ، اسسٹنٹ کمشنر ریونیو ، سپرنٹنڈنٹ انجینئرز ، ایگزیکٹو انجینئرز اور ڈی ایم ٹی ایف کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔ادھر سری نگر انتظامیہ شہر میں غیر مجاز تعمیرات کی غیر قانونی نقل و حمل کو روکنے کیلئے سی سی ٹی وی لگانے کے لئے شہر کے آس پاس کے متعدد شناخت شدہ مقامات پر غور کر رہی ہے۔
غیر قانونی کان کنی
