غیر قانونی مالی لین دین ای ڈی کے7مقامات پرچھاپے

 نئی دہلی//اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سنیچروار کو کشمیرمیں متعددمقامات پر مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرنے کیلئے چھاپے ڈالے ۔غیرقانونی مالی لین دین کی روکتھام کے قانون کے تحت مرکزی ایجنسی نے سرینگرمیں 6 مقامات اوراننت ناگ میں ایک جگہ چھاپہ مارا۔ اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق انہوں نے محمدابراہیم ڈار،مرتضی اینٹرپرائزز،  آزاد ایگروٹریڈرس،ایم اینڈ ایم کاٹیج انڈسٹریزاورمحمدسلطان تیلی جو تواضع اورزراعت پر مبنی صنعتوں ،نجی تعمیرات اورجائیدادکی تجارت سے وابستہ ہیں،پر چھاپے مارے۔ تلاشی کے دوران مالی بے ضابطگیوں سے متعلق شواہد ملے کیوں کہ بینک کھاتوں کومشتبہ مالی لین دین کیلئے استعمال کیاگیاہے۔ جموں کشمیرکے سی آئی ڈی محکمہ کی طرف سے جموں کشمیربینک کے حکام،غیرشناخت شدہ سرکاری اہلکاروں،پرائیویٹ افراداوردیگر کے خلاف مختلف بینک کھاتوں میں مشتبہ مالی لین دین پر درج کئے گئے ایک ایف آئی آر کامطالعہ کرنے کے بعد اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ایک کیس کی تحقیقات کررہا ہے ۔ اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق سی آئی ڈی ایف آئی آرمیں الزام لگایا گیا ہے کہ بینک کھاتوں کوسرکاری اہلکاروں کے علاوہ کچھ نجی افراد کورقومات منتقل کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا۔اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سی آئی ڈی ایف آئی آر کے حوالے سے بتایا کہ بینک کے کئی افسران نے سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ملی بھگت کرکے دانستہ طور مالی بے ضابطگیوں کی روکتھام سے متعلق قانون کے تحت انگلی اُٹھانے کوحذف کیا۔مرکزی ایجنسی کاکہنا ہے کہ اُس کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ایسے متعددبینک کھاتے جو جموں کشمیر بینک میں ہیں،حقیقی نہیں ہیں اوران کھاتوں کو مالی بے ضابطگیوں کیلئے استعمال کیاجاتا تھا۔ اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اہلکاروں نے ان تلاشیوں کے دوران کئی افراد کے بیان بھی لئے۔