غیر روایتی زعفران کاشتکاروں کی صلاحیتیں اضافہ کیلئے ان پٹ ڈسٹری بیوشن اور انٹرایکشن میٹ کا انعقاد

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر //ایڈوانسڈ ریسرچ سٹیشن برائے زعفران سکاسٹ نے غیر روایتی زعفران کاشتکاروں کی صلاحیتیں بڑھانے کیلئے ایک روزہ ان پٹ ڈسٹری بیوشن-کم-انٹرایکشن میٹ کا اہتمام کیا جس کی سرپرستی ڈیپارٹمنٹ آف بائیو ٹیکنالوجی، حکومت ہند نے کیا تھا۔کشمیر میں زعفران کی فصل کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے وائس چانسلر نے خواہش ظاہر کی کہ زعفران کی ان ڈور اور آٹ ڈور کاشت -کشمیر میں تیار کردہ طریقوں کے پیکج کے مطابق کشمیر کے تمام ممکنہ زعفران اگانے والے علاقوں میں کی جانی چاہیے۔ پروفیسر نذیر احمد گنائی نے ریسرچ سٹیشن کے سائنسدانوں کو ان کے امید افزا کام بالخصوص انڈور زعفران ٹیکنالوجی کے لیے مبارکباد پیش کی جو کہ آنے والے وقت میں زمینی وسائل کی کمی کے حالات میں زعفران کی عمودی کاشت کاری میں ایک طویل سفر طے کرے گی۔ طریقہ کار کے تجویز کردہ پیکیج کے مطابق کاشتکاروں کو اندرونی اور بیرونی زعفران کی کاشت کے مختلف پہلوں کے حوالے سے تربیت بھی دی گئی۔ وائس چانسلرکشمیر پروفیسر نذیر احمد گنائی نے زعفران کی کاشت کرنے والے علاقوں کے کسانوں کے خدشات کو نوٹ کیا اور کچھ تدارکاتی تدابیر تجویز کیں۔ جدید تکنیکی آلات کے ساتھ دیرینہ پیداواری ٹیکنالوجی کو اپنی مرضی کے مطابق بنانے کی فوری ضرورت محسوس کی گئی۔ تیز رفتار شہری کاری پر قابو پانے اور زعفران کو یقینی آبپاشی فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔