غلطی سے حدمتارکہ عبور کرنے والے3 کم عمرپاکستانی لڑکے تحائف کیساتھ واپس روانہ

پونچھ//فوج نے 18 اگست کو نادانستہ طور پر ایل او سی عبور کر کے جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں داخل ہونے والے پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے تین لڑکوں کو واپس بھیج دیا ہے۔فوجی ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کو ضلع پونچھ میں کنٹرول لائن پر ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں بھارت اور پاکستان کی فوج اور سول انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی۔انہوں نے کہاکہ ضروری کارروائی کے بعد تینوں لڑکوں کو پاکستانی فوج اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کی سول انتظامیہ کے حوالے کر دیا گیا۔ فوج نے تینوں کو ڈھیر سارے تحفے تحائف بھی دئیے ۔قبل ازیں فوج کی کرشنا گھاٹی بریگیڈ کے ایک سنیئر افسر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا’ہماری فوج نے پونچھ سیکٹر میں 18 اگست کو سہ پہر قریب تین بجکر 45 منٹ پر بھارتی حدود میں مشتبہ نقل و حرکت دیکھی جس کے بعد ایک سرچ آپریشن کے دوران تین افراد کو حراست میں لیا گیا'۔انہوں نے کہا 'یہ تین افراد 9 سے 19سال کی عمر کے تین لڑکے ہیں۔ ان کے ساتھ ایک چوتھا شخص جو عمر میں ان سے بڑھا تھالیکن وہ واپس بھاگ گیا۔ چوں کہ یہ بچے تھے لہٰذا بھارتی فوج نے ان پر فائرنگ نہیں کی۔مذکورہ فوجی افسر نے کہا کہ تینوں کا خاصا خیال رکھا جا رہا ہے اور انہیں بہت جلد واپس بھیجا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ان بچوں نے مچھلی پکڑنے کے دوران نادانستہ طور پر سرحد عبور کی ہے۔ ان بچوں کا اچھے سے خیال رکھا گیا ہے۔ ان کو ہر ایک سہولیت فراہم کی گئی ہے'۔نادانستہ طور پر سرحد کے اس پار داخل ہونے والے لڑکوں کی شناخت 17 سالہ دانیال ملک ساکن لاسی منگ چھاترا، 13 سالہ ارباز رحیم اور 9 سالہ عمر رحیم ساکنان تروتی چھاترا کے طور پر ہوئی تھی۔دانیال ملک نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ وہ مچھلی پکڑنے کے دوران ایل او سی کراس کر بیٹھے اور ان کوبھارتی فوج نے پکڑ لیا اور یہاں لے کر آ گئے۔