غزلیات

جو حسُن مجسم ہو ستم گر نہیں ہوتا
شیشے کے مکاں میں کوئی پتھر نہیں ہوتا

ہر شخص تو اخلاص کا پیکر نہیں ہوتا
ہر سنگ جو شفاف ہو مرمر نہیں ہوتا

آنکھوں سے مری غم کے سمندر نکل آتے
گر دل پر مرے ضبط کا پتھر نہیں ہوتا

ہر شخص اٹھاتا ہے مجھے دیکھ کے پتھر
اے کاش کہ میں شاخِ ثمرور نہیں ہوتا

تقدیر بدل سکتی ہے تدبیر سے اپنی
ہاتھوں کی لکیروں میں مقدر نہیں ہوتا

دنیا کو جُھکا سکتے تھے قدموں پہ ہم اپنے
حالات کا پتھرائو جو ہم پر نہیں ہوتا

میں دوست بناتا نہیں اُس شخص کو راشدؔ
جو شخص مرے قد کے برابر نہیں ہوتا

راشد احمد راشدؔ
حیدرآباد
موبائل نمبر؛9951519825

جاگتے سوتے خواب میں رہنا
زندگی کیوں عذاب میں رہنا
اک مسلسل عذاب جیسا ہے
اِس جہانِ خراب میں رہنا
مچھلیوں کو بتا رہے ہیں آپ؟
ان کو آتا ہے آب میں رہنا
یہ شریفوں کا ہے محلہ مگر
تم بھی اپنے حساب میں رہنا
پھر مسلط نہ ہو کہیں نفرت
اے محبت! نصاب میں رہنا
ہر کسی کو کہاں میسر ہے
حلقۂ بُو تراب میں رہنا
ہم نے دیکھا ہے پارساؤں کو
مست غرقِ شراب میں رہنا
حسنِ تہذیب کی علامت ہے
بیٹیوں کو حجاب میں رہنا
زیب دیتا ہے آپ ہی کو شمیم
بزمِ عزت مآب میں رہنا

شمیم انجم وارثی
موبائل نمبر؛ 9339680799

کیسے کہہ دوُں مَیں در بہ در نہ رہا
جب سے وادی میں اَپنا گھر نہ رہا
چند لمحے گُزار لیتے ہَم
ٹو‘ٹا پھو‘ٹا بھی کوئی گھر نہ رہا
داد دیتا جو میرے شعروں کی
اب کوئی صاحبِ نظر نہ رہا
اُس نے یکسر مِٹا دِیا ہِے مُجھے
کوئی احسان میرے سَر نہ رہا
کیسے گُزرے گی زِندگی اَپنی
وہ اگر میرا ہَم سفر نہ رہا
خاک صحرا کی سب نے چھانی ہَے
کون دُنیا میں در بہ در نہ رہا
کِس سے کہتا مَیں حالِ دِل ہتاشؔ
میرے نزدیٖک وہ مگر نہ رہا

پیارے ہتاشؔ
موبائل نمبر؛ 8493853607
دوردرشن لین، اولڈ جانی پورہ جموں

شیشہ گر پتھروں کی ستائش نہ کر
آزمانے پہ پھر آزمائش نہ کر

شہر نادان میں ہاتھ کٹوائونگا
اپنے فن کی زیادہ نمائش نہ کر

کر خدا سے طلب پیار کی روشنی
ظلمتوں کے نگر میں رہائش نہ کر

ہوں نہ شہ زور پر یہ ترے جب تلک
اونچا اُڑنے کی تو آزمائش نہ کر

درد دل کی دوا ڈھونڈ گوہر ؔمگر
اپنے حالت کی بے جا نمائش نہ کر

گوہر ؔبانہالی
رام بن، جموں
موبائل نمبر؛9906171211

دل فقط ان کی نظر کیا کرتے
جان دینے سے مفر کیا کرتے
لاکھ ملتے بھی مگر کیا کرتے
سایہ بےبرگ شجر کیا،کرتے
اشک انمول میرے ہیں لیکن
ایک پتھر پہ اثر کیا کرتے
پابجولاں تھے مسافر شب کے
دشت ِوحشت میں سفر کیا کرتے
جستجو ہم کو اجالوں کی تھی
شہرِ ظلمت میں بسر کیا کرتے
خاک زادے کو گہر کے مانند
لوگ منظور ِ نظر کیا کرتے
خود چلا دشت،کی جانب عارف ؔ
ورنہ یہ اہلِ ِنگر،کیا کرتے

جاوید عارف
موبائل نمبر؛7006800298

ہائے وہ چاندنی شب ، شدت جذبات کے دن
یاد آتے ہیں مجھے تجھ سے ملاقات کے دن

سر خئی لب پہ بھی مائل یہ تمہارا دل ہو
تم تصور میں کبھی لاؤ ناں اموات کے دن

میں خیالوں میں تری گم ہوئی اتنی کہ رفیق
مجھ کو یہ بھی نہیں معلوم یہ ہے رات کے دن

مستیٔ عشق کی بارش میں نہا لو آکر
پھر دوبارہ نہیں آئیں گے یہ برسات کے دن

جب کسی اور کی بارات نظر آئی مجھے
بس ستانے لگے مجھ کو بھی وہ صدمات کے دن

میری نظریں جو کسی پھول پہ پڑ جاتی ہیں
یاد آجاتے ہیں مجھ کو بھی وہ سوغات کے دن

تم رقیہؔ سے دوبارہ کیا طلب کرتے ہو
کیا تمہیں یاد نہیں گزرے جو آفات کے دن

رقیہ خاتون
بی اے آنرس
شعبۂ اردو نتیشور کالج مظفرپور

حقیقت ڈھونڈنے والے یہ ہستی ہے سرابوں کی
تیری اُمید کن سے ہے یہ بستی ہے خرابوں کی

کسی اُجڑے شبستاں میں کہیں ممکن ہے مل جائے
میری سوئی ہوئی قسمت ،میری تعبیر خوابوں کی

خزاں نے لوٹ ہے ڈالا امنگوں کے گلستاں کو
چمن ویراں ہے لوٹا دے وہی رونق بہاروں کی

وہ جن کو جان بخشی تھی وہی کردار واقف ہیں
کہانی رہ گئی کیونکر ادھوری ان کتابوں کی

مقامِ عبرت ہے دنیا کہاں تسکین چاہتے ہو
یہاں بےچین رہنا ہے یہ نگری ہے عذابوں کی

تمہارا ذہن و دل مصباحؔ کہیں یہ پوچھ نا بیٹھے
کہ لہروں کے تصادم میں خطا تھی کیا کناروں کی

مصباح فاروق
لرو ترال، پلوامہ
[email protected]

آنے والا
جائے پھر واپس اُدھر
ڈھونڈ لے گی خلق ہم کو خشک و تر
ہم نہ عُشاقؔ آئینگے مطلق نظر
پر نہیں ہوگی ہماری واپسی
دائمی ہوگا میاں اپنا سفر
رائیگاں ہونگی ہماری کاوشیں
بعدِ کوفت کر بھی لو گر چشم تر
بین بھی کر لیں اگر باعثِ فراق
کچھ نہ ہوگا اس کا بھی مطلق اثر
جگ میں عُشاقؔ کس کو ہے حاصل دوام
رقم طالع میں کَسے عُمر خضرؔ
کوئی مرتا آٹھ میں یا ساٹھ میں
کوئی اس پر کیوں کرے ناحق عُذر
کرگئے اختیار جب راہِ نجات
کون پھر واپس میاں آتا اِدھر
ہے یہی عُشاقؔ قدرت کا نظام
آنے والا جائے پھر واپس اُدھر

عُشاق کشتواڑی
صدر انجمن ترقی اردو (ہند) شاخ کشتواڑ
موبائل نمبر؛9697524469

ا ردو زبان ہماری
رکھتی ہے اپنی طاقت اردو زبان ہماری
سارے جہاں میں شہرت اردو زبان ہماری
غالبؔ سے اس کا غلبہ ،اقبالؔ سے جوانی
اور میر ؔسے ہے عظمت اردو زبان ہماری
اردو زباں کا دامن تہذیب کا ہے پرچم
ہر ایک سے محبت اردو زبان ہماری
شیدائی سب اسی کے ،اس پر فدا ہیں سارے
ہر دل میں اس کی عزت اردو زبان ہماری
انداز اس کا شیریں ہونٹوں پہ رس بکھیرے
لہجے میں اس کے ندرت اردو زبان ہماری
الفاظ میں نہاں ہے پیغام دوستی کا
الفت میں اس کی ثروت اردو زبان ہماری
لب پر یہی دعا ہے ،اللہ مجھ سے لے لے
اپنی زباں کی خدمت اردو زبان ہماری

رفعت انصاری
ناگپور ،مہاراشٹرا
موبائل نمبر768007857

اثر
جب فون پر
مسیج آتی ہے
تو لگتا ہے
آپکی مسیج آئی ہوگی۔
شکوہ کرو گے
شکایت کروگے۔
مسیج کا جواب
کیوں نہیں دیتی۔
کہاں غائب ہوگئی۔
مسیج دیکھ کر
آنکھیں بھر آتی ہیں
سوچتی ہوں
یہ سارا میرا وہم تھا
میرا خیال تھا

روحی جان
نوگام، بائی پاس سرینگر
موبائل نمبر؛9906940144