عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//عید میلادالنبیؐ کی تقریب منگل کو وادی کشمیر میں روایتی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔ہزاروں عقیدت مند وادی کی مختلف مساجد اور درگاہوں میں روح پرور شب خوانی کی مجالس میں محو رہے ۔ درگاہ حضرتبل میں منعقد ہوئے سب سے بڑے اجتماع میں وادی کشمیر کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے لوگوں نے شرکت کی جن میں بچے بوڑھے ،مرد و خواتین شامل تھیں ۔نماز فجر سے ہی لوگوں کی مزید آمدہوئی جہاںزائرین کو ہر نماز کے بعد موئے مقدس ؐ کے دیدار سے فیضیاب کیا گیا ۔ وادی کے دیگر آستانوں، زیارت گاہوں اور مساجد میں بھی اس سلسلے میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا ۔ آثار شریف شہری کلاش پورہ، آثار شریف پنجورہ شوپیان، کعبہ مرگ،تجر شریف،آستان عالیہ جانب صاحب صورہ ، آستان عالیہ دستگیر صاحب خانیار اور سرائے بالا کے علاوہ دیگر جگہوں پر بھی بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے۔اسکے علاوہ وادی کی دیگر مساجد، خانقاہوں اور زیارت گاہوں میں بھی روح پور مجالس کا اہتمام کیا گیا۔جس کے دوران خصوصی دعائیں کی گئیں۔اس موقع پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔اسی طرح کی رات بھر کی دعائیںمجالس وادی کے مختلف مقامات پر منعقد کی گئیں۔درگاہ حضرت بل کے اطراف میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
پولیس ٹریفک اور پارکنگ کے انتظامات پر گہری نظر رکھے ہوئے تھی۔جنوبی کشمیر کے اننت ناگ میں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے مذہبی نعرے لگاتے ہوئے مختلف راستوں سے میلاد النبیؐ کا جلوس نکالا۔اگرچہ میلاد النبی منگل کو منایا گیا، لیکن جموں و کشمیر حکومت نے سرکاری تعطیل پر کو رکھی۔ شمال و جنوب میں اجتماعات منعقد کئے گئے ۔ اس دوران عید میلاد النبی ؐ کے سلسلے میں وادی کشمیر کے مختلف علاقوں خاص کر شہر سرینگر کے مختلف چوراہوں، بازاروں کو سجایا گیا تھا ۔ صوبائی انتظامیہ کشمیر اورضلع انتظامیہ سرینگر نے مختلف سرکاری اداروں جن میں محکمہ ہیلتھ، محکمہ آب رسانی، محکمہ بجلی ، محکمہ آر اینڈ بی اور سرینگر میونسپل کارپوریشن کے علاوہ جموں وکشمیر بینک اورکچھ رضاکار انجمنوں واداروں کے اشتراک سے درگاہ حضرتبل آنے والے ہزاروں فرزندان توحید اورعاشقان رسول ؐکوہرممکنہ سہولیات بہم رکھنے کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے جبکہ ٹریفک کی آسان آواجاہی کیلئے پہلے سے ہی محکمہ ٹریفک نے روٹ پلان مرتب کیا ہوا تھا ۔اورشہرسرینگر اوروادی کے مختلف علاقوں سے حضرتبل پہنچنے والی نجی اورمسافربردار گاڑیوں کیلئے الگ الگ روٹ مقررکئے گئے ہیں۔