کس منہ سے کہے بادِ صبا عید مبارک
گلشن میں نہیں آج روا عید مبارک
بے چین ہوا اور ہیں مایوس نظارے
اب کون کہے کس کو بھلا عید مبارک
محظوظ کبھی ہونہ سکیں گی یہ نگاہیں
ہو اوراگر جلوہ نما عید مبارک
پامال کئے جس نے یہاں پھول ہمارے
دیتا ہے وہی دستِ جفا عید مبارک
لے آئے غمِ دل کے لئے کوئی ضیافت
اس درد کی بن جائے دوا عید مبارک
عالم کو سجانے میں جو مصروف بہت ہیں
دیتی ہیں اُنہیں چاکِ ردا عید مبارک
بے وقت یہاں چاند بہت ڈوب گئے ہیں
بے برگ میرے لب پہ رہا عید مبارک
بانہوں کے سہارے جو یہاں ڈھونڈ رہے ہیں
اُن سے بھی کہے کوئی ذرا عید مبارک
ہر آنکھ کو حالات نے ہے خوب رُلایا
سب بھول گئے ہیں اے خدا عید مبارک
گستاخ سمجھ لیں گے یہاں لوگ تجھے بھی
راحتؔ نہ اگر آج کہا عید مبارک
رابطہ؛9419626800