عوام کے حقوق کی بحالی اولین ایجنڈا :ـ عمر عبداللہ

 

سرینگر//اقتدار سے باہر یا اقتدار میں رہ کر نیشنل کانفرنس کی ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے کہ جموںوکشمیر کے حالات ٹھیک رہیں اور عوام کے چھوٹے بڑے مسائل حل ہوجائیں، ہماری نیت ہمیشہ یہی رہی ہے کہ ہم لوگوں کے جذبات اور احساسات کی صحیح ترجمانی کریں ۔ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کل حلقہ انتخاب امیراکدل کے یک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین آئے روز ہماری مخالفت کرتے رہتے ہیں لیکن ان کے پاس ہماری مخالفت کیلئے کوئی ٹھوس بات نہیں ہوتی اور یہ لوگ صرف تنقید برائے تنقید میں یقین رکھتے ہیں۔ ان میں سے کچھ وہ بھی ہیں جو کل تک گپکار الائنس میں شامل تھے اور اگلے ہی روز اس سے الگ ہوگئے، ان لوگوں کیلئے ڈی ڈی سی الیکشن کے دوران نیشنل کانفرنس اچھی تھی لیکن اوڑی میں مرکزی وزیر کیساتھ میں ملاقات کے دوسرے ہی نہ صرف گپکار الائنس سے علیحدہ ہوگئے بلکہ نیشنل کانفرنس کیخلاف بھی زہرافشائی شروع کردی۔ یہ وہی لوگ ہیں جو 1989تک مین سٹریم میں شامل تھے اور پھر ہوا کے رُخ کیساتھ بندوق کے حامی بن گئے اور پھر دوبارہ حالات کو دیکھ کر اپنا مؤقف تبدیل کرکے مین سٹریم میں آگئے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس حدبندی سے نہیں ڈرتی ہے، ہمارا کارڈر ہر جگہ مضبوط ہے اور حالیہ ایام میں خطہ چناب، پیرپنچال اور اب سرینگر میں عوامی رابطہ مہم کے دوران یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ نیشنل کانفرنس مضبوط سے مضبوط تر ہے اور ہمارے ورکروں میں آج بھی جوش اور ولولہ موجود ہے۔

 

جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی کے عزم کو دہراتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ جموںوکشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی نیشنل کانفرنس کا اولین ایجنڈا ہے، ہم ملک کے آئیں کے تحت اپنے حقوق مانگتے ہیں، ہم بغاوت نہیں کرتے بلکہ وہی مانگے ہیں جس کا حق ہمیں آئین ہند میںدیا گیا ہے۔ ہم دفعہ35اے اور 370کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں اور اس کیلئے اپنی قانونی، آئین اور جمہوری جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔کنونشن سے پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے بھی خطاب کیا۔