عوامی اتحاد پارٹی کا احتجاج

سرینگر //عوامی اتحاد پارٹی کے احتجاجی مارچ کو پولیس نے ناکام بنایا اور انجینئر رشید سمیت کارکنان کی گرفتاری عمل میں لائی۔عوامی اتحاد پارٹی نے جموں کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ،طالب حسین کی گرفتاری اور دفعہ 370کے دفاع میں احتجاج کیا ۔احتجاجی ریلی میں موجود پارٹی ورکر ’جموں کے مسلمانوں کو تحفظ دو، طالب کی کردار کشی بند کرو ،اقوام متحدہ بیدار ہو،رائے شماری سب سے بہتر‘ کے نعرے لگارہے تھے۔ انجینئر رشید کی قیادت میں نکالی گی ریلی میں موجود ورکروں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر بھی اٹھا رکھے تھے ۔جن پر مختلف اقسام کے نعرے درج تھے ۔احتجاجی ورکرجب شیر کشمیر پارک سے لالچوک پریس کالونی پرتاب پارک کے قریب پہنچی تو وہاں پہلے سے ہی موجود پولیس نے ریلی میں موجود کارکنان کوروک کر آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی ا،جس کے بعد پولیس نے انجینئر رشید سمیت متعدد کارکنان کی گرفتاری عمل میں لائی ۔گرفتاری سے قبل نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا کہ جس طرح جموں میں مسلمانوں کو ستایا جا رہا ہے ، چودھری طالب پر حوالات کے اندر قاتلانہ حملہ کیا گیا ،فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر ایک معصوم نوجون کو قتل کیا جاتا ہے،گول میں نوجوانوں پر فوج  نے گولیاں چلائیں ،اور آج جموں میں جس طرح 16جگہوں پر جہاں مسلمان رہتے ہیں، وہاں اُن کو نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ وہ بستیاں خالی کریں،یہ احتجاج جموں کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے بطور کیا گیا ہے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ہر گلی ،محلہ اور گائوں کی مساجد میں جموں کے مسلمانوں پر ہو رہی زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔