جموں//اب کے برس بجٹ اجلاس کے دوران سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے انداز قدرے بدلے بدلے سے نظرآئے اور نہ صرف ان کا بیشتر وقت ایوان اسمبلی میں ہی گزرا،بلکہ کئی محکمہ جات کے مطالبات زر پر مبا حثے میں انہوں نے حصہ بھی لیا۔ سرمائی دارالحکومت جموں میں جاری بجٹ اجلاس کے دوران جہاں حزب اقتدار اور اختلاف کے درمیان ایوان اسمبلی میں نوک جھونک کوئی نئی بات نہیں رہی،تاہم سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس بار اپنی روایت کے خلاف بیشتر اوقات اسمبلی میں ہی گذارا۔2جنوری سے محال ی کوئی ایسا دن گزرا جب ایوان اسمبلی سے حزب اختلاف کے لیڈر غائب رہے،اور دونوں نشستوں میں انہیں ایوان اسمبلی میں ہی پایا گیا۔ عمر عبداللہ کے قریبی ممبران اسمبلی کا ماننا کہ بہ حیثیت وزیر اعلیٰ اور بعد میں اپوزیشن لیڈر کے بھی عمر عبداللہ صرف چند خصوصی ایام کے روز ہی اسمبلی میں حاضر رہتے تھے،تاہم امسال انہوں نے سب کو چونکا دیا۔ نیشنل کانفرنس کے ایک لیڈر نے بتایا’’ بجٹ اور اہم معاملات پر بحث کیلئے پہلے عمر عبداللہ ایوان اسمبلی کا رخ کرتے تھے،تاہم اس بار انہوں نے ہم کو بھی حیران کیا،اور بڑی سنجیدگی کے ساتھ وہ ایوان کی کاروائی نہ صرف دیکھتے رہیں،بلکہ جب ضرورت پری،تو انہوں نے لب کشائی بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمر عبداللہ کے ایوان میں موجودگی سے سے نہ صرف نیشنل کانفرنس کے ممبران اسمبلی کے اعتماد میں اضافہ ہوا،بلکہ اپوزیشن جماعتوں سے وابستہ قانون سازوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوئی۔عمر عبد اللہ کے مزاج میں اس تبدیلی کو ایک موثر اور متحرک لیڈر کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ حکمران جماعت کے ایک لیڈر نے بھی عمر عبداللہ کی طرف سے ایوان میں بیشتر وقت گزارنے کو نیک شگون قرار دیتے ہوئے کہا ’’ اس سے نوجوان ممبران اسمبلی اور دیگر لیڈروں کو تحریک حاصل ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ بغور ہر ایک محکمہ کے مطالبات زر کے موقعہ پر سنجیدگی سے سنتے رہیں،اور اس دوران جب انہیں لگا کہ اس میں مداخلت کرنی ہے،تو وہ ہچکچائے نہیں‘‘۔انہوں نے بتایا کہ نہ صرف اہم مدعوں،بلکہ عام معاملات پر بھی اپوزیشن لیڈر نے لب کشائی کی۔ ایوان میں چاہے ایک کلو میٹر کی پیمائش پر، وزیر تعمیرات نعیم اختر کو سبق پڑانا ہو،یا کوئی اور معاملہ،عمر عبداللہ کو جب بھی موقعہ ملا وہ ایوان اسمبلی میں اپنے خیلات کا اظہار کرتے رہیں۔سیاسی ماہرین نے عمر عبداللہ کے مزاج میں اس تبدیلی کو سیاسی پختگی قرار دیا ہے۔
عمر کے بدلے بدلے سے انداز
