عمر خالد پر حملہ، گیلانی کی مذمت

سرینگر//حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے جواہر لعل یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ یونین لیڈر عمر خالد پر ہوئے قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اور ایک سامراجی حربہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امن، انصاف اور مساوی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والے کارکنوں کو سامراجی اور جنونی طاقتیں ہمیشہ نشانہ بنارہے ہیں ۔ جو لوگ مظلوموں کے تئیں اپنی ہمدردی اور ان کے غصب شدہ حقوق کے حوالے سے آواز اُٹھاتے ہیں ان کو نشانہ بناکر مارا پیٹا جاتا ہے، حتیٰ کہ بہت سے لوگوں کو قتل بھی کیا گیا۔ گیلانی نے ہندوستانی نیتاؤں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس لاقانونیت اور غنڈہ گردی کو بند کرنے کی طرف توجہ نہیں دی گئی تو اس کے تباہ کُن نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اکثریتی تاناشاہی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے جس وجہ سے عدمِ برداشت اور نفرتیں ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی ہی چلی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زعفرانی برگیڈ کی حوصلہ افزائی اور پشت پناہی نے ایسے حالات پیدا کردئے ہیں جس میں عام لوگوں اور خاص کر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو دم گھٹتا ہے ۔