پونچھ//چار شعبان کا دن ولادت علمدار کربلا حضرت غازی عباس ؑ کی ولادت کے طور پر منایاجاتاہے۔اس سلسلہ میں امام بارگاہ پونچھ میں ایک تقریب منعقد کی گئی جہاں حسب دستور تلاوت کلام پاک اور نعت سرکار دوعالم ؐ کے بعد ثنا خواں حضرات نے منقبت کا نذرانہ پیش کیا ۔محفل سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید سجاد صفوی نے کہا کہ حضرت عباس تمنائے علی ہیں، امام جعفر صادق علیہ السلام حضرت عباس ؑکے بارے میں کہتے ہیں کہ حضرت عباس ؑعبد صالح تھے۔ انہوں نے کہا کہ امام علی علیہ السلام جیسی شخصیت حضرت عباس ؑکی تمنا کرے ،یہ بہت بڑی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عباس الٰہی ادب کے شاہکار ہیں جن کی پرورش ان کی والدہ ماجدہ حضرت ام البنین ؑنے اس اندازکی کہ وہ الٰہی ادب کا نمونہ عمل بنے ۔انہوں نے کہا کہ حضرت عباس ؑ ہمارے لئے رول ماڈل ہونے چاہئے ،ہمارے بچے جو دنیا کے فنکاروں، گلوکاروں میں اپنا رول ماڈل تلاش کرتے ہیں ،کو حضرت عباس ؑکی سیرت کو نمونہ عمل بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو دنیاوی ہیروز کے بجائے الہٰی ادب والی حضرت عباس ؑکی سیرت کو اپنانا چاہیے، حضرت عباس ؑکی سب سے بڑی خاصیت اور سیرت اطاعت یہ تھی کہ وہ ضبط و شجاعت کے مالک تھے، آپ ؑ کی اطاعت کا عالم یہ ہے کہ جب وہ امام حسین علیہ السلام کے پاس آتے ہیں تو ایک بھائی کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک مطیع کی حیثیت سے آتے ہیں ۔ اسی سلسلہ میں امام بارگاہ منڈی میں بھی محفل کا اہتمام کیا گیا جہاں خطاب کرتے ہوئے مولانا سید اقرار حیدر زیدی نے کہا کہ حضرت عباس ؑایسے باکمال سقاء تھے کہ آپ ؑنے اپنی سقائی سے سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں جانیں بچائیں ۔انہوں نے کہا کہ سن ۴۳ ہجری میںجب حضرت عثمان بن عفان کے گھر کا محاصرہ کیاگیا اور کھانا پانی تک گھر میں نہ جانے دیاتو ساقی کوثر حضرت علی ؑنے کھانے کا سامان اور پانی کے مشکیزے اپنے بیٹوں کے ذریعہ حضرت عثمان کے گھر پہنچوائے،تب حضرت عباس ؑکی عمر اگرچہ8 سال تھی لیکن آپ ؑنے پانی پلا کر لوگوں کی جان بچائی۔انہوں نے کہا کہ جناب عباس ؑ کے لشکر نے جناب حر کی قیادت والے یزیدی لشکر اور اس کے گھوڑوں تک کو پانی پلایاانہوں نے کہا کہ حضرت عباس ؑکی زندگی کا مطالعہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ وہ نہایت ہی خدا شناس اور با کردار شخصیت تھے۔ محفل کے اختتام پر غلام احمد بانڈے کی جانب سے شرکاء میں نذر حضرت عباس تقسیم کی گئی۔ ضلع میں دیگر کئی مقامات پر بھی تقاریب منعقد کی گئیں۔