سرینگر//ریاستی پولیس اوردیگرسیکورٹی ایجنسیوں کی تمام ترکوششوں اورجنگجومخالف کارروائیوں میں ملی کامیابیوں کے باوجودکشمیریوں کی نوجوان نسل میں ملی ٹنسی کارُجحان کم ہونے کے بجائے اس میں اضافہ ہورہاہے۔سال 2010کے اوائل سے جولائی2018کے آخرتک جن 575نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ اختیارکیا،اُن میں سے 342نوجوانوں نے سال2016سے جنگجوگروپوں میں شمولیت اختیارکی ۔اس دوران مرکزی وزیرمملکت برائے امورداخلہ ہنس راج گنگارام اہرنے کہاکہ رواں سال ماہ جولائی کے آخرتک 128کشمیری نوجوانوں نے جنگجوگروپوں میں شمولیت اختیارکی جبکہ 2017میں پورے سال 126نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ چناتھا۔سال2016کے ماہ جولائی میں حزب کمانڈربرہان وانی کے جاں بحق ہوجانے کے بعدسے مقامی نوجوانوں میں ملی ٹنسی کارُجحان تیزی سے فروغ پارہاہے،جسکے تحت گزشتہ لگ بھگ اڑھائی برسوں کے دوران342نوجوان مختلف جنگجوگروپوں میں شامل ہوگئے ،جن میں سے کئی ایک جاں بحق ہوچکے ہیں ۔سیکورٹی ایجنسیوں کے مطابق نوجوانوں میں مقامی سطح پرملی ٹنسی کاراستہ اختیارکرنے کارُجحان سال2010کی گرمائی ایجی ٹیشن کے دوران سامنے آیا،اوراُس سال54نوجوان جنگجوگروپوں میں شامل ہوئے ۔سال2011میں مزید 23 نوجوانوں نے بندوق تھامی جبکہ سال2012میں21،سال2013میں 16، سال 2014 میں 53، سال 2015 میں 66کشمیری نوجوانوں نے مختلف وجوہات کی بناء پرجنگجوگروپوں میں شمولیت اختیارکرلی ۔سیکورٹی ایجنسیوں کے مطابق سال2010سے سال2015تک کل 233نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ اپنایا۔تاہم سال2016کی ایجی ٹیشن کے بعدملی ٹنسی کے رُجحان میں اچانک اُچھال پیداہوا،اوراُس برس کشمیروادی میں 88نوجوان جنگجوگروپوں میں شامل ہوگئے ،سال2017میں مزیدتیزی دیکھنے کوملی اور126نوجوانوں نے بندوق تھام لی اورسال2018یعنی رواں برس اس رُجحان میں کافی تیزی پائی گئی اورسال رواں کے صرف پہلے 7ماہ کے دوران 128نوجوانوں نے جنگجوگروپوں میں شمولیت اختیارکی ۔اس طرح سے گزشتہ لگ بھگ اڑھائی برس کے دوران342نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ اپنایا۔اس دوران مرکزی وزیرمملکت برائے امورداخلہ ہنس راج گنگارام اہرنے کہاکہ رواں سال ماہ جولائی کے آخرتک 128کشمیری نوجوانوں نے جنگجوگروپوں میں شمولیت اختیارکی جبکہ 2017میں پورے سال 126نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ چناتھا۔
عسکریت کے رُجحان میں اضافہ، جولائی کے آخرتک128نوجوانوں نے بندوق تھامی: اہیر
