واشنگٹن//حکومتِ عراق نے کہا ہے کہ عراقی لڑاکا طیاروں نے جمعرات کے روز مشرقی شام میں داعش کے ٹھکانوں کے خلاف شدید فضائی کارروائیاں کیں۔صوبۂ انبار کی سرحد کے ساتھ تعینات عراقی فوج اور ’الحشد الشعبی‘ نے شام میں داعش کے اہداف پر راکیٹ فائر کیے۔ لیکن عراق نے پہلی بار کارروائی کرتے ہوئے ہمسایہ ملک کی حدود میں داخل ہو کر فضا سے اہداف کو نشانہ بنایا۔ وزیر اعظم حیدر العبادی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’شامی علاقے کے اندر داعش کے شدت پسندوں کے خلاف اس لیے فضائی کارروائی کی گئی چونکہ اِنہی شدت پسندوں کی جانب سے عراقی سرزمین پر حملے کیے جاتے رہے ہیں، جب کہ ہماری بہادر مسلح افواج کے پاس یہ بہتر صلاحیت تھی جس کا مظاہرہ کرتے ہوئے اِن ٹھکانوں کا صفایا کرنے کا مشن عمل میں لایا گیا‘‘۔بیان میں کہا گیا ہے کہ العبادی کے احکامات پر اور حکومتِ شام سے رابطے میں رہتے ہوئے عراقی ایف 16 طیاروں کی مدد سے یہ فضائی کارروائی کی گئی۔عراقی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ شام میں دریائے فرات کے ساتھ دیر الزور کے جنوب میں واقع حاجین کے قصبے میں داعش کے اجتماعات کو نشانہ بنایا گیا۔وزارت کی جانب سے جاری کی گئی وڈیو فٹیج اور شائع ہونے والی تصاویر میں عراقی جیٹ طیاروں کو پرواز بھرتے ہوئے، اور ایک اور وڈیو میں ایک عمارت پر بم گراتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔وزارت نے بتایا ہے کہ اس کارروائی کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد عراقی مشترکہ آپریشنز کمان نے کی، جس کی خفیہ معلومات امریکی قیادت والے اتحاد نے فراہم کی تھی۔اتحاد کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فضائی حملے داعش کے باقی ماندہ عناصر کا خطے سے صفایا کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔