عدالتی کیس کی ایک اورمتوازی سماعت

 سرینگر //لبریشن فرنٹ چیئر مین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے انہیںمشتاق احمد ڈار اور انکی اہلیہ کو حالیہ نوٹس جاری کرنا مزاحمتی خیمے کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ مارچ  2002 میں اُنہیں ایک فرضی ڈرامہ رچانے کے بعد سرینگر سے گرفتار کیا گیا، اسلئے کہ اسوقت بھی بھارتی حکمران ان سے سخت ناراض تھے کیونکہ متحدہ حریت کانفرنس نے اُن فہمائش پر ایک متوازی الیکشن کمیشن کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد جموں کشمیر کے حوالے سے اصل نمائندوں کا تعین کرنا تھا۔ اب 17برس سے جموں کی POTAعدالت میں یہ کیس چل رہا ہے اور باضابط ماہانہ بنیادوں پر اس کیس کی شنوائی جاری ہے۔  اب معمہ یہ ہے کہ ایک اور متوازی ٹرائل انفورسمنٹ ڈائر کٹوریٹ میں بھی شروع کی جارہی ہے اور بذات خود عدل و انصاف کا مذاق اڑانے اور خود بھارتی لیگل سسٹم کی کھلی اُڑانے کے بھی متراف ہے۔لبریشن فرنٹ چیئرمین نے کہاکہ اگر کوئی بھی شخص یا ادارہ میرے نام پر میری والدین کی جانب سے ملنے والی وراثت کے علاوہ کوئی اور جائداد ثابت کردے گا تو میں عوامی سطح پر معافی مانگ لوں گا اور ہمیشہ کیلئے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلوں گا۔