جموں//ریاستی سرکار نے کہا ہے کہ ریاستی ہائیکورٹ اور اُس کی ماتحت عدالتوں میں سرکاری محکمہ جات کے 33,743مقدمات زیر التو ہیںجبکہ31دسمبر 2017تک ریاستی ہائیکورٹ اور دیگر نچلی عدالتوں میں108,148فوجداری اور 114046سیول کیس بھی زیر التوا ہیں ۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ریاستی ہائیکورٹ میں 31دسمبر 2017 تک 56112اور نچلی عدالتوں میں 52036فوجداری مقدمات زیر التو اہیں۔اسی طرح سیول کیس ہائی کورٹ میں 5928اور نچلی عدالتوں میں 108118 زیر التوا ہیں ۔سال 2017کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ یکم اپریل 2017سے یکم دسمبر 2017تک ہائی کورٹ اور اُس کی ماتحت عدالتوں میں سیول اور فوجداری کے110,146 کیس درج ہوئے ہیں جن میں سے 88099کیسوں کو اسی عرصہ کے دوران نمٹایا گیا اور 222,194زیر التو ا ہیں ۔ ہائی کورٹ اور نچلی عدالتوں میں سرکاری محکموں کے 33,743مقدمات زیر التواہیں۔سرکار نے اس دوران محکمہ داخلہ امور کے متعلق کوئی بھی ا عداوشمار پیش نہیں کئے ہیں جبکہ اعداوشمار کے مطابق محکمہ اسٹیٹ اور شہری ہوابازی کا کوئی بھی مقدمہ عدالت میں زیر التوا نہیںہے ۔سرکار کی جانب سے فراہم کئے گئے عدادوشمار کے مطابق 4647کیس محکمہ مکانات وشہری ترقی کے زیر التوا ہیں جبکہ سب سے کم یعنی تین کیس محکمہ قبائلی امور کے ہیں ۔محکمہ زراعت کے مختلف ماتحت عدالتوں میں337مقدمات التوا ہیں، محکمہ پشو وپالن کے 265مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔ اے آر آئی و ٹریننگ محکمہ کے 78مقدمات ،محکمہ امداد باہمی کے ہائی کورٹ میں145اور نچلی عدالتوں میں23مقدمات التوا میں ہیں۔ محکمہ تمدن کے ہائی کورٹ میں75اور نچلی عدالتوں میں میں05معاملات زیر التو ا ہیں۔ محکمہ خوراک ، شہری رسدات اور امور صارفین کے ہائی کورٹ میں686اور نچلی عدالتوں میں86مقدمات زیر التو ا ہیں ،محکمہ باغبانی کے 188مقدمات عدالتوں زیر التوا ہیں۔ محکمہ قانون و انصاف اور پارلیمانی امورکے 86مقدمات ،ڈیزاسٹرمینجمنٹ، راحت، بازآبادکاری اور تعمیرنو محکمہ کے 105مقدمات ہائی کورٹ اور06نچلی عدالتوں میں زیر التوا ہیں محکمہ تعلیم کے 3444مقدمات ہائی کورٹ اور323نچلی عدالتوں میں زیر التوا ہیں، محکمہ انتخاب کے 54کیسز التوا میں ہیں۔ وزیر کے مطابق اسٹیٹ محکمہ کا کوئی بھی کیس اس وقت عدالتوں میں نہیں۔ محکمہ خزانہ کے ہائی کورٹ میں777اورنچلی عدالتوں میں157کیسز زیر التو ہیں۔محکمہ جنگلات کے 1260مقدمات ہائی کورٹ اور160نچلی عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے 2771مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ صحت وطبی تعلیم کے ہائی کورٹ میں2452اور نچلی کورٹ میں5مقدمات زیر سماعت ہیں۔ اعلیٰ تعلیم محکمہ کے 151کیس عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔ ہوس پلٹی اینڈ پروٹو کال محکمہ کے 06مقدمات کورٹ میں ہیں۔ مکانات وشہری ترقی کے 4647کیسز عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔صنعت وحرفت محکمہ کے ہائی کورٹ میں574اورنچلی عدالتوں میں214کیسز زیر التوا ہیں۔ محکمہ اطلاعات کے 55، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 12، محکمہ قانون وروزگار کے ہائی کورٹ میں312اور نچلی عدالتوں میں27،محکمہ لداخ امور کے 40، پی ایچ ای ، آبپاشی اور انسداد سیلاب کے 2506مقدمات، منصوبہ بندی، ترقی اور مانیٹرنگ محکمہ کے 92، بجلی محکمہ کے ہائی کورٹ میں1336اور نچلی عدالتوں میں166کیس زیر التو ا ہیں۔ اسی طرح محکمہ تعمیرات عامہ کے ہائی کورٹ میں1237اور نچلی عدالتوں میں 487کیسز زیر التو ا ہیں، محکمہ مال کے 2861ہائی کوٹ اور 1234نچلی عدالتوں میں، محکمہ دیہی ترقی کے 534ہائی کورٹ اور چھوٹی عدالتوں میں109، سائنس وٹیکنالوجی کے06کیسز، سماجی بہبود محکمہ کے 2192ہائی کورٹ اور 387چھوٹی عدالتوں میں التوا میں ہیں۔ تکنیکی تعلیم کے ہائی کورٹ میں369اور چھوٹی عدالتوں میں08مقدمات زیر التوا ہیں۔سیاحت محکمہ کے 220،ٹرانسپورٹ محکمہ کے ہائی کورٹ میں405اور چھوٹی عدالتوں میں 12، قبائلی امور محکمہ کے 02 اور یوتھ سروسز وسپورٹس محکمہ کے ہائی کورٹ میں50اورچھوٹی عدالتوں میں06کیسز التوار میں ہیں۔اب تک مجموعی طور پر سرکاری محکموں کے جن مقدمات کا حتمی فیصلہ آیا ہے یا جونمٹائے گئے ہیں، ان کی تعداد 6812بتائی گئی ہے ۔