عبداللہ خاندان نے پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردی کے بیج بوئے | انتہائی پسندی کے دن گئے ڈاکٹر عبداللہ متعصبانہ سیاست کرنا بندکرکےجموں و کشمیر کی خوشحالی کیلئے کام کریں:چگ

عظمیٰ نیوز سروس

راجوری //بی جے پی کے قومی جنرل سیکریٹری ترن چگ نے عبداللہ خاندان پرجموں وکشمیرمیں تباہی لانے اورسرحد پار کے ’آقاؤں‘کوخوش کرنے کیلئے جموں وکشمیرمیں دہشت گردی کے بیج بونے کاالزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے جموں وکشمیرکوتباہی کے دہانے پرپہنچایا۔سرحدی ضلع راجوری میں پارٹی امیدواروں کے حق میں مختلف عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے ترون چگ جو جمو ں و کشمیر اور لداخ کے لیے پارٹی کے انچارج بھی ہیں، نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ ان وحشیانہ اقدامات کے ذمہ دار تھے جو پاکستان کی آئی ایس آئی کی طرف سے کئے گئے، جس کے نتیجے میں وادی سے ایک لاکھ پچاس ہزار سے زیادہ ہندوؤں کی ہجرت ہوئی۔چگ نے عبداللہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ انہوں نے اپنے ووٹ بینک کو بچانے اور پاکستان کی آئی ایس آئی کو خوش کرنے کے لئے وادی میں اتنی شدید سطح پر تشدد کو بڑھاوا دیا۔اْنہوں نے کہاکہ اس کے نتیجے میں دہشت گردوں نے جموں و کشمیر میں دو دہائیوں سے زیادہ عرصے تک تباہی مچائی، جس سے معیشت تباہ ہو گئی اور بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہو گئے۔ تجارت اور کاروبار مفلوج ہو گئے جبکہ کوئی صنعت قائم نہیں ہوئی۔اْنہوں نے کہاکہ دفعہ370کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا، جس کے بعد دہشت گردی میں تیزی سے کمی آئی اور انتہائی پسندی کے دن لد گئے۔ نوجوانوں نے پتھروں کی جگہ کمپیوٹرز اور ٹیکنالوجی کا استعمال کیا تاکہ ترقی کریں اور قومی دھارے میں شامل ہو سکیں۔اْنہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی وڑن کے تحت دہشت گردی میں نمایاں کمی آئی ہے، امن کی بحالی ہوئی ہے، اور ترقی پر توجہ دی گئی ہے جو عبداللہ اور مفتی خاندانوں کے دور میں کبھی نہیں دیکھی گئی۔’’اب وقت آ گیا ہے کہ ڈاکٹر عبداللہ متعصبانہ سیاست کرنا بند کریں اور جموں و کشمیر کی خوشحالی کے لیے کام کریں۔‘‘انہوں نے کہا کہ دفعہ370کے زمانے نے دہشت گردی کو فروغ دیا اور علیحدگی پسند عناصر کو بڑھانے میں مدد دی، جس کی وجہ سے دہائیوں تک خونریزی اور عدم استحکام رہا،اس دفعہ کے خاتمے سے حکومت نے دہشت گردی کو فروغ دینے والے ایک اہم ہتھیار کوختم کر دیا ہے۔