نئی دہلی// وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج اگلے مالی سال کا مرکزی بجٹ پیش کیا، جس میں انفرادی یا ملازمت پیشہ افراد کو ٹیکس میں کوئی رعایت نہیں دی گئی ہے اور نہ ہی ٹیکس کی شرحوں میں کوئی تبدیلی کی گئی ہے ۔ٹیکس کی پرانی شرحیں اور نظام برقرار رہے گا لیکن ڈیجیٹل کرنسی میں لین دین کرنے والوں کو اس سے ہونے والی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
سیتا رمن نے کہا کہ ڈیجیٹل سامان کی خریداری پر خرچ کے علاوہ کوئی چھوٹ نہیں دی جائے گی۔ نقصان ہو جائے تو بھی ریلیف نہیں ملے گا۔
ایک مقررہ حد سے زیادہ ورچوئل اثاثوں کی منتقلی پر ایک فیصد ٹی ڈی ایس وصول کیا جائے گا۔ اسے بطور تحفہ دینے پر بھی ٹیکس لگے گا۔ طویل مدتی کیپٹل گین پر سرچارج کی حد 15 فیصد رکھی گئی ہے۔
کیا کیا سستا ہو گا؟
چمڑا، کپڑا ، زراعتی سامان، پیکیجنگ باکس، موبائل فون چارجرز ، کیمرہ ماڈیول اور جیمس اینڈ جیولری سستے ہوں گے۔
جواہرات اور زیورات پر کسٹم ڈیوٹی کو کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے ۔
کٹے ہوئے اور پالش شدہ ہیروں پر کسٹم ڈیوٹی بھی کم کر کے 5 فیصد کر دی گئی ہے۔
ایم ایس ایم ای کو مدد فراہم کرنے کیلئے اسٹیل کے اسکریپ پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ کو ایک سال کے لئے بڑھا دیا گیا ہے۔
مینتھا آئل پر کسٹم ڈیوٹی کم کر دی گئی ۔ گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لئے موبائل فون چارجرز، ٹرانسفارمرز وغیرہ پر کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ دی گئی ہے۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے یکم فروری سے 19 کلوگرام کمرشل ایل پی جی سلنڈر کے داموں میں 91.50 روپے کی تخفیف کی ہے۔اے این آئی کے مطابق آج سے دہلی میں 19 کلو کے تجارتی سلنڈر کی قیمت 1907 روپے ہوگی۔
کیا کیا ہوا مہنگا ؟
امپورٹ ڈیوٹی سے استثنیٰ کو ختم کرتے ہوئے کیپٹل گڈز پر درآمدی ڈیوٹی 7.5 فیصد عائد کی گئی ہے۔ غیر ملکی چھتری بھی مہنگی ہو گی۔
اس کے علاوہ اس سال اکتوبر سے بغیر بلینڈنگ والے ایندھن پر 2 روپے فی لیٹر کے حساب سے ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی ۔
امیٹیشن جیولری پر کسٹم ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے تاکہ اس کی درآمد کو کم کیا جا سکے۔
کم قیمت والے نقلی زیورات کی درآمد کی حوصلہ شکنی کے لئے کسٹم ڈیوٹی اس طرح مقرر کی جا رہی ہے کہ اس کی درآمد پر کم از کم 400 روپے فی کلوگرام ڈیوٹی ادا کی جائے ۔
اگلے 25 سالوں کیلئے معیشت کا بلیو پرنٹ ہوگا یہ بجٹ: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ یہ عام بجٹ اگلے سالوں کے لئے ہندوستان کی معیشت کی بنیاد تیار کرے گا اور معیشت کا بلیو پرنٹ دے گا۔ اس کے ذریعے ہندوستان آزادی کے 75 سال سے 100 سال تک کا سفر طے کرے گا۔