نئی دہلی// وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیر کو پارلیمنٹ میں مالی سال 2022-23کا عام بجٹ پیش کیا جس کے کلیدی نکات اس طرح ہیں:
۔رواں مالی سال میں اقتصادی ترقی کی شرح 9.2فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
۔پیداوار پر مبنی ترغیبی اسکیم کے تحت 14شعبوں میں 60لاکھ نی ملازمتیں پیدا کی گئیں۔
۔پی ایل آئی اسکیم کے تحت 30لاکھ کروڑ روپے کی اضافی پیداوار۔
۔روڈ، ٹرین کے راستوں، ہوائی راستوں، ہوائی اڈوں، مال بردار نقل و حمل، آبی گزرہاوں اور مال برداری پر زور۔
۔2022-23میں نیشنل ہائی وے نیٹورک میں 25000کلومیٹر کی توسیع۔
۔قومی شاہراہو کے نیٹ ورک میں توسیع کے لئے 20000روپے۔
۔چار مقامات پر ملٹی ماڈل لاجسٹک پارک کے قیام کے لئے پی پی پی کے ساتھ معاہدہ۔
۔مقامی کاروبار اور سپلائی چین کو بڑھانے کے لئے ایک اسٹیشن ایک پروڈکٹ کا منصوبہ۔
۔یکم اکتوبر 2022سے نان مکسڈ فیول پر دو روپے فی لیٹر اضافی ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائے گی۔
۔عالمی معیار کی ٹکنالوجی اور صلاحیت میں اضافہ کے احاطہ کے تحت ریلوے روٹ نیٹورک میں 2000کلومیٹر جوڑا جائے گا۔
۔آئندہ تین برسوں میں 400اتکرش وندے بھارت ٹرینیں بنائی جائیں گی۔
۔آئندہ تین برسوں کے دوران ملٹی ماڈل لاجسٹکس کے لئے 100پی ایم گتی شکتی کارگو ٹرمینلز تیار کئے جائیں گے۔
۔نیشنل روپ وے ڈیولپمنٹ پروگرام۔ رینج کو پی پی پی فارمیٹ میں لایا جائے گا۔
۔60 کلومیٹر لمبے آٹھ روپ وے پروجیکٹ۔
۔گیہوں اور دھان کی خریداری کے لئے 1.63کروڑ کسانوں کو 2.37لاکھ کروڑ روپے کی براہ راست ادائیگی۔
۔پورے ملک میں کیمیکل سے پاک قدرتی کھیتی کو فروغ دینا، گنگا ندی سے متصل پانچ کلومیٹر کے دائرے میں کسانوں کی زمینوں پر توجہ۔
جاری