عالمی یوم سائنس | غذائی اجناس پر وائرس

سرینگر // گھروں میں موجود سبزی،روٹی اور دیگر غذائی اجناس کے علاوہ روز مرہ استعمال ہونے والے چھوٹے برتنوں کو کورونا وائرس سے پاک کرنے کیلئے تابکاری کرنوںکا ایک چیمبر بنایا جارہا ہے۔چیمبر مارچ کے مہینے میں مکمل ہوگا اور اپریل سے اسکی مارکیٹنگ شروع ہوگی۔  خالصتاً سائنسی بنیادوں پرتابکاری چیمبر پرمحکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی طرف سے ریسرچ کرنے والی ایک طالبہ کو مالی مدد فراہم کی جارہی ہے۔ طالبہ بشریٰ چوہان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’پوری دنیا میں روز مردہ زندگی میں استعمال ہونے والی چیزوں مثلاً سبزی ، چاول ، برتن اور دیگر گھریلوں اشیاء کو وائرس سے صاف کرنے کیلئے تابکاری  والے چیمبروں کا استعمال کیا جاتا ہے جن کی قیمت 10ہزار سے 15ہزار روپے تک ہوتی ہے‘‘۔بشریٰ نے کہا ’’ جموں و کشمیر میں تیار ہونے والے چھوٹے چیمبر مارکیٹ میں صرف 2500سے 3ہزار روپے پر دستیاب ہونگے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ نئے تیار ہونے والے چھوٹے چیمبروں میںمارکیٹ میں دستیا ب ہونے والے سستے تابکاری بجلی کے بلبوں کو استعمال کیا گیاہے جو اس کو سستا بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تابکاری مضر صحت ہوتی ہے لیکن سبزیوں اور دیگر غذائی اجناس، برتن اور گھر کے چھوٹے اور ضروری سامان کو کورونا وائرس سے صاف کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے چیمبر کے نمونے پر کام جاری ہے جبکہ اس کا پیٹنٹ حاصل کرنے کیلئے دستاویزات بھی جمع کئے گئے ہیں۔ بشریٰ نے بتایا کہ تابکاری کرنوں سے کورونا وائرس کو ختم کرنے والے چیمبر بنانے کا کام مارچ کے آخرتک مکمل ہوگا اور اپریل میں مارکیٹ میں عام لوگوں کیلئے دستیاب ہوگا۔ جموں و کشمیر میں محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی نے سال 2021کے دوران سائنسی تحقیق کے 8منصوبوں کو منظوری دی ہے جن پر ابھی کام جاری ہے