سرینگر//ورلڈ واٹر ڈے کی مناسبت سے وادی کے کئی اضلاع میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس دوران آبی ذخائر کے تحفظ اور صفائی ستھرائی کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔اننت ناگ کھنہ بل کے گورنمنٹ ڈگری کالج (بائز) میںآبی ذخائر کے تحفظ کے لئے درپیش چیلنجوں ،بقا¿ اورمنیجمنٹ کے سلسلے میں تفصیلی تبادلہ خیا ل کیا گیا۔اس سال کا موضوع تھا،نیچر فارواٹر،اس موقعہ پر ترقیاتی کمشنر اننت ناگ مہمان خصوصی سے موجود تھے،انہوںنے اپنے خطاب میںکہاکہ چشموں،کلسٹروں دریاﺅں اور ندی نالوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ترقیاتی کمشنر نے محکمہ صحت عامہ کو آبی ذخائر کی صفائی اوررکھ رکھاﺅ کے لئے ہر ممکن کوششیں کرنے پر زوردیا کیونکہ ان ہی ذرائع سے عوام کو پینے کا پانی فراہم ہوتا ہے۔اُدھر برن ہال سکول نے آج لاﺅڈا کے اشتراک سے آبی ذخائر کے تحفظ اور صفائی ستھرائی کے لئے ایک مہم کا اہتمام کیا۔مہم کی کامیابی کے لئے طلبا¿ نے پلے کارڈوں،بینروں اور پوسٹروں کے ذریعے لوگوںکی آبی ذخائر کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پیغام دیا۔اس موقعہ پر پی آر او لاﺅڈا نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ اب ہر کوئی جھیل ڈل اوردیگر جھیلوں کے تحفظ اوررکھ رکھاﺅ کے لئے آگے رہا ہے۔
آبی ذخائر کے تحفظ کی اہمیت اُجاگرکی گئی
سرینگر//محکمہ صحت عامہ کی طرف سے ایس کے آئی سی سی می ورلڈ واٹر ڈے جو کہ ” نیچر فار واٹر“ کے موضو ع کے تحت سیر دُنیا میں منایاگیا کے سلسلے میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔اس موقعہ پر صحت عامہ اور اری گیشن وفلڈ کنٹرول محکمے کے وزیر شا م لال چودھری اور وزیر مملکت برائے جنگلات،ماحولیات اور اینمل وشیپ ہسبنڈری ظہور احمد میرنے آبی ذخائر کے تحفظ اوران کے مناسب استعمال کی اہمیت کو اجاگر کیا۔تقریب میں سٹیٹ واٹر ریگولیٹری سروسز اتھارٹی کے ممبر احمد مظفر لنکر،معروف اسلامی مبلغ مفتی مظفر،سماجی کارکن جگموہن سنگھ رعنااورچیف انجینئر اری گیشن وفلڈ کنٹرول شاہ نواز بھی موجود تھے۔آبی ذخائر کے تحفظ کے لئے عوام میں بیداری لانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے شام لال چودھری نے کہا کہ آج کا دن ہمیں یہ موقعہ فراہم کرنا ہے کہ ہم متحد ہوکر اس بات کا عہد کریں کہ آبی ذخائر کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن کوششیں کریں۔اس موقعہ پر اپنے خطاب میں ظہور احمد میر نے کہا کہ پوری دُنیا میں 663ملین لوگوں کو صاف پانی تک رسائی نہیں ہے اوروقت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم ریاست میںتمام آبی ذخائر کو تحفظ فراہم کریں۔ممبر اس ڈبلیو آر ایس اے احمد مظفر لنکر نے کہا کہ وادی میں پانی کی آلودگی کی وجہ بہتر واٹر منیجمنٹ کا فقدان ہے اور ہمیں مل جل کر آبی ذخائر کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے۔تقریب سے اسلامی مبلغ مفتی مظفر ،چیف انجینئر صحت عامہ عبدالواحد اوردیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔تقریب کے دوران صاف وشفاف پانی کی اہمیت پر ایک ڈاکیو مینٹری بھی پیش کی گئی۔
آبپاشی کا جدید نظام اپنانا وقت کی اہم ضرورت:محکمہ زراعت
سرینگر//عالمی یوم آب کے سلسلے میں محکمہ زراعت کشمیر کی طرف سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گےا، جس دوران رےاست کے آبی وسائل کے بہتر رکھ رکھاو¿ اور تحفظ کے حوالے سے متعدد اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گےا۔ اس موقعے پر ناظم زراعت کشمیر سےد الطاف اعجاز اندرابی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گےا کہ موجودہ غےر ےقینی موسمی صورتحال اور موسمیاتی تغےر و تبدل کے تناظر میں محکمے کو کئی چیلنجوں کا سامنا ہے، جن کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک مربوط حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اےسے میں موجودہ آبی وسائل کا مو¿ثر استعمال کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے ایک بین الاقوامی جائزے کا حوالہ دےتے ہوئے کہا کہ پانی کی قلت کا معاملہ دنیا کے بیش تر ممالک کو درپیش ہے۔ تاہم اس پر قابو پانے کے لئے آبی وسائل کے مو¿ثر استعمال اور مختلف فصلوں کی کاشتکاری کے دوران ڈرپ اری گےشن، واٹر ہارویسٹنگ جیسی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزےر بن گےا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی کے اس طرح کے طرےقوں سے کسانوں کو روشناس کرانے کے لئے جانکاری کی ایک وسیع مہم کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی از حد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کئی ترقی ےافتہ ممالک میں آبپاشی کی اس طرح کی تکنیکوں کا استعمال کرکے پانی کے وسائل کا بہترین اور منصفانہ استعمال عمل میں لانے میں مدد ملی ہے۔ اس سے پہلے محکمہ کے جواینٹ ڈائریکٹر ایکس ٹنشن عبدالرحیم سامون نے محکمے کی طرف سے شروع کئے گئے مختلف اختراعی نوعےت کے اقدامات کا خاکہ پیش کیا، جن سے آبی وسائل کے رکھ رکھاو¿ اور آبپاشی کے دوران پانی کے مو¿ثر استعمال کو ےقینی بناےا جائے۔ ادھر محکمہ زراعت کشمیر کی طرف سے ضلع بانڈی پورہ اور دیگر اضلاع میں بھی ”عالمی یومِ آب“ کے سلسلے میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گےا۔