واشنگٹن//بین الاقوامی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا اندازہ ہے کہ کورونا وائرس’کووڈ -19'‘ کی وجہ سے عالمی معیشت کو دو سال میں 90 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوگا۔ یہ رقم ہندوستان کے پورے سال کی جی ڈی پی کے تین گنا سے زیادہ ہے۔آئی ایم ایف کی چیف اکانومسٹ گیتا گوپی ناتھ نے کل یہاں پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی آج سے شروع ہونے والے موسم گرما اجلاس کے پہلے دن ’عالمی اقتصادی منظر نامے‘ رپورٹ جاری کرنے کے بعد منعقدہ اس پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اس سال عالمی معیشت میں تین فیصد کمی آئے گی جو 1930 کے ’عظیم بحران‘ کے بعد کی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس سے عالمی معیشت کو سال 2020 اور 2021 میں 90 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوگا۔دریں اثناء سال 2019 کے مقابلے میں سال 2020 میں عالمی سیاحت کو 300 سے 850 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا ہے۔رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں سیاحوں کی تعداد پچھلے برس کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 30 فیصد کم ہوئی ہے۔ موجودہ بحران سے یہ رجحان سامنے آرہا ہے کہ اس شعبے کی 5 سے 7 برس کی شرح نمو متاثر ہوگی۔ یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد عالمی سیاحت کو درپیش بدترین بحران ہے۔ نائن الیون سے اس شعبے کو تین اعشاریہ ایک فیصد نقصان اٹھانا پڑا تھا جبکہ 2009 کے اقتصادی بحران سے اس میں 4 فیصد گراوٹ آئی تھی۔ عالمی سیاحتی تنظیم کے مطابق یہ اعدادوشمار تازہ ترین تبدیلیوں کے مطابق مرتب کئے گئے ہیں۔
عالمی معیشت کو 90 ٹریلین اور سیاحت کو 850 ارب ڈالر کا نقصان
