عالمی سطح پر اردو تحقیق و تنقید کی سمت ورفتار

سرینگر//عالمی سطح پر اردو تحقیق و تنقید کی سمت ورفتار کے حوالے سے نظامت ِفاصلاتی تعلیم کشمیر یونیورسٹی میں جاری دوروزہ بین الاقوامی سمینار اختتام کو پہنچ گیا۔سمینار کے دوسرے روز دو تکنیکی نشستوں کے علاوہ اختتامی نشست بھی انجام پائی۔پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے  نشست کی صدارت کی جس میںڈاکٹرمحمد امتیاز احمد(اسسٹنٹ پروفیسراُردو، شعبۂ اعلیٰ تعلیم، جموں و کشمیر)، جاویداقبال ککرو(اردو اسکالر ، برطانیہ)اور پروفیسر کوثر مظہری(شعبۂ اُردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ) نے آف لائن جبکہ ڈاکٹر آصف علی محمد(شعبۂ اُردو، مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ،موریشس)اور ڈاکٹر تغرید محمد البیومی(شعبۂ اردو، جامعہ ازہر، قاہرہ مصر)نے آن لائن مقالات پیش کیے۔مقالات کے اختتام پہ صدرِ نشست نے صدارتی کلمات سے نوازا ۔انہوں نے مقالہ نگاروں کی کاوشوں کی داد دیتے ہوئے انہیں مبارکبادبھی پیش کی۔سمینار کی چوتھی اور آخری تکنیکی نشست میں جاوید احمد نجار (ریسرچ اسکالر) نے نظامت کی ذمہ داریاں نبھائیں۔جاوید اقبال ککرو(اُردو اسکالر ، برطانیہ)نے اس نشست کے صدارتی فرائض انجام دئے۔ڈاکٹر اختر حسین(شعبۂ اُردو ، ڈگری کالج ڈوڈہ)، ڈاکٹر ریاض توحیدی(لکچرر اُردو، کشمیر)، اور ڈاکٹرالطاف انجم نے اس آخری نشست میں بطور مقالہ نگارکے شرکت کی اور اپنے تحقیقی و تنقیدی مقالات پیش کئے۔صدرِ نشست جاوید اقبال ککرو نے نشست کے آخر میں پڑھے گئے مقالات کے حوالے سے اپنے صدارتی خیال کا اظہار کر کے اس نشست کو کامیاب اور نتائج خیز قرار دیا۔واضح رہے کہ تمام تکنیکی نشستوں میں پڑھے گئے مقالات کے حوالے سے بحث و مباحثہ بھی کیا گیا جس میں سامعین نے گرم جوشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقالہ نگاروں سے مختلف استفسارات اور وضاحتیں بھی موصول کیں۔سمینار کی سب سے اہم اور اختتامی نشست کا آغاز دوپہر چار بجے ہوا۔ اس نشست کی صدرات پروفیسر طارق احمد چستی(ناظم اعلیٰ، نظامتِ فاصلاتی تعلیم ، جامعہ کشمیر) نے انجام دی ۔پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین ، پروفیسر کوثر مظہری، ڈاکٹر معید الرحمٰن،پروفیسر ناصر مرزا اور جاوید اقبال ککرو کے علاوہ دوسرے شرکاء نے بھی سمینار سے متعلق اپنے تاثرات کا اظہار کیا ۔سمینار کے جملہ اراکین نے اس اقدام کی کافی سراہنا کی اور اس ادبی پروگرام کو ایک یادگار دستاویز سے تعبیر کیا۔پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے اس سمینارکی تمام نشستوںکے حوالے سے اپنے مثبت تاثرات کا اظہار کیا۔ انہوں نے سمینار کے منتظمین کو تہنیت پیش کرتے ہوئے اس کوشش کو غیر معمولی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ طارق احمد چستی نے اپنے صدارتی کلمات میں اس بات کی یقین دہانی پیش کی کہ مستقبل میں بھی نظامتِ فاصلاتی تعلیم اس نوعیت کے پروگراموں کا اہتمام کرے گااور زبان و ادب کی خدمات میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔ ڈاکٹر الطاف انجم نے نشست کے بالکل اختتام پہ تمام مقامی ، قومی اور بین الاقوامی مہمانان ، ماہر و تجربہ کار اساتذہ کرام ، ریسرچ اسکالروں اور سمینار سے جڑے دوسرے تما م اداروں اور ممبران کا شکریہ ادا کیا ۔