شعبہ تعلیم کیلئے بھیانک دن:سکول ایسوسی ایشن
سرینگر//پرائیویٹ سکول ایسو سی ایشن کشمیر نے سوموار کو فورسز کی جانب سے طلباءکے خلاف بے تحاشہ طاقت کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقع نے وادی سے تعلق رکھنے والے والدین اور سکولی انتظامیہ کو صدمے میں ڈال دیا ہے ۔اپنے ایک بیان میں ایسو سی ایشن کے چیئرمین جی این وارنے کہا ہے کہ فورسز کی جانب سے طلاب کے خلاف طاقت کا استعمال غیر متوقع ہے۔ انہوں نے کہاکہ سبھی اضلاع میں بڑے پیمانے پر سکولی بچوں کے خلاف تشدد کیا گیا جو پورے تعلیمی شعبے کے لئے ایک بھیانک دن ہے ۔وار نے کہا کہ اس طرح کے طاقت کے استعمال نے والدین اور سکول انتظامیہ کو پریشانی میںمبتلا کر دیا ہے جبکہ نچلی جماعتوںمیں زیرتعلیم بچے تشدد کے بھڑک اٹھنے سے خوف زدہ ہو گئے ۔تعلیمی اداروں کو محفوط ترین جگہ قرار دیتے ہوئے وار نے کہا کہ تنازعہ کو فورسز استعمال میں لائے بغیر بھی حل کیا جاسکتا ہے ۔
عالمی اداروں کی خاموشی افسوسناک:لشکر
سرینگر// لشکر طیبہ چیف محمود شاہ نے فورسز کی طرف سے کشمیری طلبا و طالبات پر طاقت کے استعما ل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حقوق انسانی کے عالمی چیمپئن بھارتی مظالم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔موصولہ بیان کے مطابق اُن کو نظرنہیں آرہا کہ کس طرح بلا تفریق مردوزن ،بوڑھوں ،بچوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ۔انہوںنے بلوچستان کے متحدہ قبائل کے سردار نواب ظفراللہ شاہوانی کو کشمیریوں کی پرزورحمایت پر ان کاتہہ دل سے شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ آج بلوچ قبائل کشمیریوں سے ہمدردی رکھتے ہیں اور بھارت سے آزادی کیلئے مدد کا یقین بھی دلا رہے ہیں یہ اللہ کی طرف سے ایک بڑی خوشخبری ہے ۔
ملوث افراد کو سزا دی جائے:ایجیک
سرینگر//ایجیک صدر عبداقیوم وانی نے پلوامہ میںفورسز کی طرف سے طالب علموں کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کے بے تحاشہ استعمال کی مذمت کی ہے۔ پلوامہ ڈگری کالج میں طلاب کے خلاف کی گئی کاروائی کو غیر انسانی، نا انصافی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عبدالقیوم وانی نے حکومت سے واقعہ میں ملوث افراد کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے اور انتظامیہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تعلیمی اداروں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔عبدالقیوم وانی نے کہا کہ اس طرح کی کاروائیوں سے ریاست تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی کیونکہ فورسز کاروائی سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار کو غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنی چاہئے اورواقعہ میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دینی چاہئے۔
ریاستی حقوق کمیشن بیروہ اور پلوامہ واقعات پر برہم
پولیس افسران کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
بلال فرقانی
سرینگر// ریاستی حقوق کمیشن نے بیروہ میں فوج کی طرف سے ایک نوجوان کو گاڑی کے آگے ڈھال کے طور باندھنے اور پلوامہ ڈگری کالج میں طلاب پر فورسز کی یلغار کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں اضلاع کے اعلیٰ پولیس افسران کو کمیشن کے سامنے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ریاستی حقوق انسانی کمیشن نے جموں و کشمیر میں ایک نوجوان کو فوج کی گاڑی سے باندھنے کے واقعے سے متعلق پولیس سے رپورٹ طلب کی ہے۔ بشری کمیشن کے ترجمان نے کہا ” چیئرپرسن جسٹس (ر) بلال نازکی نے کہا ہے کہ ایک انسان کو بطور ڈھال استعما ل کرنا بادی النظرمیں حقوق انسانی کی صریح خلاف ورزی ہے“۔چیئرپرسن نے واقعہ پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی بڈگام کو 27 اپریل 2017ءتک اس سلسلے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ یہ واضح کریں کہ یہ حادثہ کن حالات میں پیش آیا۔ ادھر اس سلسلے میں پیر کو انسانی حقوق کے مقامی کارکن اور انٹرنیشنل فورم فار جسٹس چیئرمین محمد احسن اونتو نے بھی اس معاملے میں بشری حقوق کے ریاستی کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے کشمیر عظمیٰ اور گریٹر کشمیر کے اخبارات کو کمیشن میں ثبوت کے طور پر پیش کیا۔ سرینگر پارلیمانی نشست پر9 اپریل کو ضمنی انتخابات کے دوران بیروہ میں فوج کی طرف سے ایک نوجوان کو ڈھال کے بطور جیپ کے آگے باندھنے سے متعلق ویڈیو عام ہونے کے بعد سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی،جبکہ فوج کے اس طرز عمل کی گونج بین الاقوامی سطح پر بھی اس وقت سنائی دی جبکہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کی پاسداری کرنے والی تنظیم ایمنسٹی انٹر نیشنل نے اس واقعے پر سخت برہمی اور نارضگی کا اظہار کیا۔ اس دوران انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن نے ڈگری کالج پلوامہ میں فورسز کی طرف سے طلاب کے خلاف مبینہ زیادتیوں کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ سپر انٹنڈنٹ پولیس کو2ہفتوں کے اندر اس واقعہ سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔
لڑائی قلم اورپیلٹ کے درمیان شروع:سٹوڈنٹس یونین
سرینگر// آل جموں و کشمیر سٹوڈنٹس یونین نے ڈگری کالج پلوامہ میں پیش آئے واقع کے خلاف سوموار کو وادی کے مختلف کالجوں میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا ۔ احتجاجی مظاہروں میں شامل طالب علموں نے پلوامہ میں طلبہ پر کی گئی یلغار کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ لڑائی اب ” پین اور پیلٹ“ اور بک اور بلٹ کے درمیان شروع ہوئی ہے ۔بیان کے مطابق فورسز اہلکاروں نے سرینگر ، شوپیاں ، شوپور ، اننت ناگ، کولگام اور بارہمولہ میں احتجاجی طالب علموں کو منتشر کرنے کیلئے آنسوگیس کے گولے داغے جس سے متعدد طالب علم زخمی ہوگئے ہیں۔ سٹوڈنٹس یونین کے صدر سید تجمل نے فورسز کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ فورسز کاروائی میں سینکڑوں طالب علم زخمی ہوئے ہیں جو غیر انسانی حرکت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے بہار کے موسم کو خون سے لال کردیا ہے اور ریاستی حکومت ہر محاز پر ناکام ہوئی ہے۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے نائب صدور جنید ڈار اور جاوید نبی نے کہا کہ اپنے حق کا مطالبہ کرنے والے طلبہ پرطاقت کا استعمال ناانصافی ہے۔
دنیا کی خاموشی مضحکہ خیز:تحریک المجاہدین
سرینگر//متحدہ جہاد کونسل کے سیکریٹری جنرل اور تحریک المجاہدین کے امیر شیخ جمیل الرحمان نے کشمیر میں بھارتی مطالم پر دنیا کی خاموشی کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز کشمیر میں سنگین جنگی جرائم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ موصولہ بیان کے مطابق کشمیریوں کے قتل عام، انسانوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنے اور طلباءو طالبات کے خلاف ظالمانہ کارروائیاں بھارت کو تباہی اور زوال کی جانب دھکیل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران بھی آج اپنی بے بسی کا رونا رو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جمہوریت کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی پالیسی سے کشمیری آزادی کی منزل قریب پہنچ چکی ہے اور بھارت کے اندر کئی مظلوم اور محکوم قومیں اور علاقے بھی آزادی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔