طالبات پر تشدد بدترین دہشت گردی:گیلانی

 سرینگر/حریت (گ)چیرمین سید علی گیلانی نے وادی کے بعدبانہال میں طلباءاور خاص طور سے طالبات کے خلاف تشدد ڈھانے کی پولیس کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے تعلیمی اداروں کو بھی میدانِ جنگ میں تبدیل کیا جارہا ہے اور ہمارے بچوں کو نہ صرف بدترین قسم کی ریاستی دہشت گردی کا شکار بنایا جارہا ہے، بلکہ ان کے تعلیمی کیرئیر کو بھی تباہ وبرباد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے سرینگر کی زخمی طالبہ اقراءصدیق کی اسپتال میں تشویشناک حالت پر اپنی فکرمندی کا اظہار کیا اور کہا کہ عینی شاہدین کے مطابق موصوفہ پر سی آر پی ایف بینکر کے اندر سے پتھر پھینکا گیا ہے اور یہ باضابطہ ایک قاتلانہ حملہ ہے، جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہوگئی ہے۔ گیلانی نے اسکولوں اور کالجوں کو بند کرنے پر بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ پہلے پلوامہ ڈگری کالج پر حملہ کرکے طلباءکو مشتعل کرنا اور پھر ان کے خلاف تشدد ڈھانا اور تعلیمی اداروں کو بند کرنا ایک سوچے سمجھے پلان کا حصہ معلوم ہوتا ہے اور اس کا مقصد بچوں کے تعلیمی کیرئیر کو نقصان پہنچانا ہے۔ حریت چیرمین نے کہا ریاست میں ”ڈاول ڈاکٹرین“ نافذ العمل ہے اور اس کے مطابق فوج، نیم فوجی فورسز اور پولیس کو کُھلی چھوٹ دے دی گئی ہے کہ وہ طاقت کا بھرپور استعمال کرکے لوگوں کو دبائیں اور ہر ممکن طریقے سے انہیں خاموش کرانے کی کوشش کریں۔ ریاستی دہشت گردی کا تازہ نشانہ تعلیمی اداروں اور طالب علموں کو بنایا گیا ہے اور ان کے خلاف باضابطہ اعلانِ جنگ کیا گیا ہے۔ گیلانی نے کہا کہ یہ صورتحال کسی بھی طور قابل برداشت نہیں ہے اور طلباءکے خلاف جاری مہم کو فوری طور پر بند نہیں کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔