طاقت کا بے تحاشہ استعمال ناقابل قبول :ساگر

  سرینگر//وادی بھر میں طلباء و طالبات کیخلاف فورسز یلغار کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی نااہلی، غیر سنجیدگی اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج کشمیر کے یمین و یسار میں پھر ایک بار طالب علم سراپا احتجاج ہے ، جو اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ پی ڈی پی حکومت عوام کش، نوجوان دشمن اور کشمیرمخالف ایجنڈا پر گامزن ہے۔ نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت لوگوں کا تہیہ تیغ کرنے کی کارروائیوں کی خاموش تماشائی بن بیٹھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فورسز کی طرف سے کالجوں میں گھس کر مستقبل کے معماروں پر طاقت کا بے تحاشہ استعمال اور پیلٹ گن کے دہانے کھولنے سے بڑی بدقسمتی کی کیا بات ہوسکتی ہے۔ جنرل سکریٹری نے کہا کہ نوجوانوں پود کا دل جیتنے کے بجائے انہیں طاقت کا استعمال کرکے پشت بہ دیوار کیا جارہا ہے، جس سے اُن کے غم و غصے اور ناراضگی میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ جس طرح سے طالب علموں کیخلاف طاقت کا بے تحاشہ استعمال کیا جارہا ہے اُس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ حکومت حالات سدھارنے کے بجائے مزید بگاڑنا چاہتی ہے۔ اس طرح کے واقعات سے لوگوں میں غم وغصہ میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کیخلاف براہ راست جنگ چھیڑ رکھی ہے اور حکومتی فورسز لوگوں کا تہیہ تیغ کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے ہیں، حکومت ریاست میں لاقانونیت، بدامنی اور بے چینی پھیلانے کی مرتکب ہورہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ساگر نے کہا کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت ایک طرف نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار کر یہاں نسل کشی کی جارہی ہے اور دوسری جانب نوجوان کو پیلٹ گن اور گولیوں سے اپاہج و نابینا بنا کر اُن کا مستقبل تاریک بنایا جارہاہے جبکہ نوجوان کو الگ تھلگ اور تعلیم سے دور کرنے کیلئے نوجوان دشمن پالیسیاں اختیار کی جارہی ہیں۔علی محمد ساگر نے نوجوانوں سے اپیل کہ وہ امن وامان کو بنائے رکھیں کیو نکہ تشدد مسائل کا حل نہیں اور سب کچھ پرامن طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے۔