سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے ایک میٹنگ کے دوران کنٹرول لائین کے آر پار تجارت کے لئے انتظامات کا جائز ہ لیا۔ڈائریکٹر انڈسٹریز اینڈ کامرس ناظم زئی خان کسٹوڈین کراس ایل اوسی،اورکراس ایل او سی ٹریڈ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے علاوہ دیگر متعلقہ آفیسران بھی میٹنگ میںموجود تھے۔ڈائریکٹر انڈسٹریز اینڈ کامرس نے بتایا کہ محکمہ میں327ٹرکوں کا اندراج ہے۔ٹرکوں کو ہفتے کے چاردنوں میںپہلے آﺅ پہلے پاﺅ کی بنیاد پر کاروبار کی اجازت ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ آر پار کل 21اشیا¿ کا کاروبار ہوتا ہے جن میںمیوہ، خشک میوہ اور سبزیاں وغیرہ شامل ہیں۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ کراسنگ پوائنٹ پر عنقریب ہی 75کروڑ روپے کی لاگت سے فل باڈی سیکنر نصب کیا جائے گا۔ریاستی سرکارنے آر پار تجارت میں مزید وسعت اورباقاعدگی لانے کے لئے مرکزی سرکار کو کئی تجاویز پیش کی ہیں۔اس موقعہ پر صوبائی کمشنر نے کہا کہ انتظامیہ آر پار تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور اس میں رکاﺅٹوں کو دور کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔سرینگر میںتاجروں اورآفیسران کے ساتھ آر پار تجارتی سرگرمیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے بصیر احمد خان نے کہا کہ انتظامیہ کی یہ کوشش ہونی چاہیے کہ اوڑی میں دونوں طر ف سے تجارت کے فروغ کے لئے کوششیں کی جانی چاہیں۔انہوں نے دونوں ٹریڈنگ پوائنٹس پر ٹرک سکینر نصب کرنے کے امکانات کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔میٹنگ کے دوران تاجروں نے صوبائی کمشنر کے ساتھ کئی معاملات اُٹھائے جن میں ٹرکوں کی تعداد میں اضافہ اور انہیں آر پار چکر لگانے کے مزید مواقع فراہم کرنا وغیرہ شامل ہیں۔صوبائی کمشنر بذات خود کراس ایل او سی ٹریڈ پوائنٹ کا دورہ کرکے وہاں موقعہ پر ہی تاجروں کے لئے دستیاب سہولیات اوراُن کی شکایات کا ازالہ کرنے کے سلسلے میں کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیں گے۔