سرینگر//شہر خاص کے گنجان آبادی والے علاقہ صراف کدل میں آگ کی ایک بھیانک واردات میں 3رہائشی مکان خاکستر ہوئے جبکہ آتشزدگی کے نتیجے میں کئی کنبے بری طرح سے متاثر ہوئے ۔ صراف کدل علاقے میںبدھ بعددوپہر ایک مکان سے اچانک آگ کے شعلے نمودار ہوئے ۔عینی شاہدین نے بتایا کہ آگ اس قدر بھیانک تھی اسکے شعلے دور دور تک دکھائی دے رہے تھے ،جسکی وجہ سے پورے علاقے میں خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی ۔ابتدائی مرحلے پر مقامی نوجوان نے آگ پر خود ہی آگ پانے کی کوشش کی ۔عینی شاہدین نے بتایا کہ آگ نے اُس وقت بھیانک رُخ اختیار کیا جب یہاں گیس سلنڈر پھٹنے سے مزید کئی رہائشی مکان اسکی لپیٹ میں آگئے ۔معلوم ہوا ہے کہ جس عمارت سے آگ نمودار ہوئی اُس میں غیر ریاستی مزدور کرایہ پر رہتے ہیں اور یہی سے آگ نمودار ہوئی ۔آگ نے آس پڑوس کے مزید کئی رہائشی مکانات کو اپنی لپیٹ میں لیا ۔آگ پھیلتے ہی پورے علاقے میں افراتفری پھیل گئی اور یہاں لوگوں کا ہجوم جمع ہوا ۔کئی نوجوانوں نے کمال جرات کا مظاہرہ کیا اور گیس سلنڈروں کو پھٹنے سے پہلے آگ زدہ عمارتوں سے باہر نکالا ۔فائراینڈ ایمرجنسی کی 10گاڑیوں کے ساتھ وابستہ اہلکاروں کو آگ پر قابو پانے میں کافی مشقت کرنی پڑی جبکہ مقامی نوجوانوں نے فائر اینڈ ایمرجنسی عملے کو بھر پور تعائون دیا ۔آگ اس بھیانک واردات میں3رہائشی مکانات خاکستر ہوئے اور لاکھوں روپے مالیت کی املاک راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوئی ۔آگ اس واردات میں درجنوں افراد پر مشتمل کئی کنبے بری طرح سے متاثر ہوئے ۔جن شہریوں کے مکان آگ اس واردات میں خاکستر ہوئے ان میں شفاعت احمد ،محمد اشرف ،غلام نبی اور سہیل احمد وغیرہ شامل ہیں جبکہ آگ بجھانے کے دوران غلام حسن صوفی اور عبدالرحمان کنوکو چوٹیں آئیں ۔محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی کے ترجمان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ آگ سے3مکان خاکستر ہوئے جبکہ ایک مکان کو پانی سے معمولی نقصان پہنچا۔انہوں نے بتایا کہ گیس خارج ہونے سے آگ لگ گئی جبکہ آگ پر قابو پانے کیلئے شہر کے کئی شٹیشنوں سے گاڑیاں اور عملہ طلب کیا گیا۔ادھر پولیس نے معاملے کی نسبت اپنی سطح پر ایک کیس بھی درج کرکے آگ لگنے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات شروع کردی ۔ اس دوران مقامی لوگوں نے آگ متاثرین کی فوری طور پر باز آباد کاری کا مطالبہ کیا ۔(مشمولات کے این این)
صراف کدل میںبھیانک آگ
