سرینگر//شیخ محمد عبداللہ کے 112ویں یوم پیدایش پر اُن کے مقبرہ واقعہ نسیم باغ حضرت بل میں کارکنان نیشنل کانفرنس ، مختلف سیاسی ، سماجی اور دینی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ پارٹی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور کارگذار صدر عمر عبداللہ نے صبح ساڑھے 11بجے ہی مزار پر آکر فاتحہ خوانی اور گلباری انجام دی۔ اس کے بعد مرحوم کے مرقد پر اجتماعی فاتحہ خوانی ادا کی گئی، جس میں پارٹی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال دیگر قائدین نے شرکت کی۔ اِس سے قبل مرحوم کے تاریخ ساز سیاسی، سماجی خدمات پر روشنی ڈالی گئی۔ اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا ہے کہ ریاستی سرکار کشمیر میں جنگجوئوں کو ختم کرنے کیلئے ’’پکڑو اور مارو‘‘ کی پالیسی پر گامزن ہے اور پچھلے 7برسوں میں پہلی بار جنگجویانہ کارروائیوں میں مرنے والے جنگجوئوں کی تعداد 200سے تجاوز کر گئی ہے ۔ ساگر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی سرکار مارو اور پکڑو کی پالیسی پر گامزن ہے اور ہمارا مذاق بنایا جا رہا ہے ۔ساگر نے کہا کہ اس پر کوئی کیسے فخر کر سکتا ہے کہ ہم نے بہت سے جنگجوئوں کو ہلاک کیا اور اس میں جو بھی مارا جا رہا ہے وہ کشمیر ی ہے ۔ساگر نے کہا کہ پچھلے 7برسوں میں پہلی بار جنگجو مخالف کارروائی میں مرنے والوں کی تعداد 200سے تجاوز کر گئی ہے ۔ جیسا کہ پولیس کے سربراہ نے کہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ہو گا بلکہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت کوپاکستان سے مل بیٹھ کر بات کرنی ہو گی۔ وادی میں پہلی بار پتھر بازوں کو معافی دینے کے سوال کے جواب میں ساگر نے کہا پتھر بازوں کو معافی دینے کے علاوہ تمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ سرکار میں بھی کچھ نوجوانوں کو معافی دی گئی تھی ۔ ساگر نے کہا کہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پچھلے ہفتے وزیر اعلیٰ نے امن وقانون سے منسلک 744کیسوں میں ملوث 4327نوجوانوں کے خلاف کیس واپس لینے کا حکم جاری کیا تھا،۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاستی سرکار سے درخواست کی ہے کہ وہ اُن نوجوانوں کی تفصیل ہمیں فراہم کریں جنہیں عام معافی دی گئی۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو سیاسی نظر بندوں کو بھی رہا کرنا چاہئے ۔
شیخ محمد عبداللہ کے یوم پیدایش پر نسیم باغ میں تقریب
