شہر میں جیب کترے سرگرم

سرینگر//شہر میں جیب کترے سرگرم ہوگئے ہیں جو گاڑیوں اور بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر پلک جھپکتے ہی مسافروں اور راہ گیروں کی جیبیں خالی کر دیتے ہیں۔تازہ واقعہ میں حصوری باغ میں ایک خاتون کو سونے کا کڑا اس وقت اڑا لیا گیا جب وہ مسافر گاڑی میں سوار ہوئی جب کہ پولوویومیں ٹاٹا گاڑی میں مسافروں نے ایک جیب کترے کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تاہم وہ گاڑی سے کود کر فرار ہوا ۔ڈلگیٹ کی حسینہ بانو زوجہ محمد عثمان گلکار نامی خاتون منگل کو مہاراجہ بازار میں ٹاٹا گاڑی میں سوار ہوئی جس دوران گاڑی میں سوار 2لڑکیوں نے اسے گاڑی میں سوار ہونے کیلئے مدد کی اور ہاتھوں بڑھادئے جس دوران دونوں لڑکیوں نے اسکے بازو سے سونے کا کڑا اڑا لیا ۔اگرچہ مذکورہ خاتون کو اس کا پتہ نہیں چلا تاہم جب گاڑی ڈلگیٹ کے نزدیک پہنچی تو خاتون نے بازو میں سونے کا کڑا غائب پایا۔اس موقعہ پر خاتون نے جب سونے کے کڑے کو تلاش کرنا شروع کیا تاہم دونوں لڑکیاں پہلے ہی گاڑی سے اتر چکی تھیں ۔اسی طرح کے ایک اور واقعہ میں بٹہ وار سے بٹہ مالو جارہی ٹاٹا گاڑی میں سوار مسافروں نے اس وقت ایک جیب کترے کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کی کوشش کی جب گاڑی میں ایک جیب کترے نے ایک شہری کے جیب سے بٹوہ نکالنے کی کوشش کی ۔اس موقعہ پر مذکورہ شہری نے جیب کترے کو پکڑنے کی کوشش کی توپولو ویو کے قریب گاڑی سے اتر گیا اوررفو چکر ہوگیا ۔ گاڑی میں سوار ایک خاتون نے بتایا کہ اور لوڈ کا فائدہ اٹھا کرمذکورہ جیب کترے نے پہلیاسکے  پرس سے بھی چھیڑ چھاڑ کی کوشش کی ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ جیب کترے گاڑیوں میںواردات انجام دینے کے دوران ہاتھ کی صفائی دکھاکررقم اور بٹوہ دوسرے ساتھی کو دیتے ہیں اور اس طرح اصلی چور پکڑا نہیں جاتا ہے ۔اشفاق احمد نامی نوجوان نے بتایا کہ جب کسی شخص کو کسی جیب کترے پر شک ہوتا ہے تو وہ جلد ہی گاڑی سے اتر کر فرار ہوجاتا ہے اور اس طرح وہ بچ جاتا ہے ۔ لل دید ہسپتال جہاں روزانہ مریضوں اور تیمارداروں کی بہت بھیڑ ہوتی ہے،میں بھی جیب کترے سرگرم ہوگئے ہیں اور آج تک انہوں نے کئی افراد کی جیبیں کاٹ کرمریضوں و تیمارداروں کو ہزاروں روپیوںکا چونا لگایا ہے۔