شہری ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی سلسلہ جاری

کشمیری قوم درد سے کراہ رہی ہے:مزاحمتی خیمہ

 انسانی حقوق کے اداروں سے مداخلت کی اپیل

سرینگر// نیشنل فرنٹ ، محاذآزاد ی اور سالویشن مومنٹ نے پلوامہ ہلاکتوں پررنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے دنیا میں سرگرم انسانی حقوق کے اداروں خاصکر اقوام متحدہ سے منسلک ہیومن رائٹس کمیشن سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک پوری قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوششوںکو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں۔نیشنل فرنٹ کے نائب چیئر مین الطاف حسین وانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وردی پوش اہلکاروں کی حرکات سے پوری کشمیری قوم درد سے کراہ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ی قوم اس طرح کی روزانہ ہلاکتوں کی متحمل نہیں ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ پلوامہ پردنیا کی مسلسل خاموشی نے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ کم سے کم کشمیر کے اندر ’جس کی لاٹھی اُس کی بھیس ‘والا جنگل کا قانون رائج ہے۔انہوں نے دنیا بھر میں سرگرم حقوق البشر کی تنظیموں، خاصکر اقوام متحدہ کے ماتحت انسانی حقوق کمیشن سے اپیل کی ہے کہ وہ محتاط بیانات جاری کرنے سے آگے بڑھکر کشمیریوں کو بچانے اُور اُن کے حقوق کی بحالی کیلئے عملی اقدامات کریں۔ محاذآزاد ی کے صدر محمد اقبال میرنے اپنے ایک بیان میں پلوامہ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قتل عام کے خلاف ایک پُرامن احتجاج بھی اب حکومت کو برداشت نہیں ہو رہا ہے۔انہوں نے انسانی حقوق پر کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیموں ایمنسٹی انٹر نیشنل اورایشیا واچ سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں کشمیر میں ابتر ہوئے انسانی حقوق کا جائزہ لینے کے لئے کشمیر کا دورہ کریں۔  سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے کہا ہے کہ برصغیر کی تقسیم سے لیکر اب تک بھارت نے کشمیری قوم کی جائز آواز کو دبانے کیلئے  طاقت کا بھر پور استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو عوامی امنگوں کے مطابق منصفانہ حل تک امن قائم نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بامقصد سہ فریقی مذاکرات ہی مسئلہ کشمیر کے دائمی حل کا واحد راستہ ہے جس سے برصغیر میں امن قائم ہوسکتا ہے۔دریں اثناء مفتی مدثر،مولوی رفیق،محمد حنیف اور گوہر خان پر مشتمل تنظیم کے ایک وفدنے پلوامہ معرکہ میں جاں بحق ہونے والے تمام نوجوانوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
 

ہلاکتوں کے بعد بندشیں مظالم کی انتہا:فریڈم پارٹی

نقاش فرنٹ کارکن کے ہمراہ گرفتار

سرینگر// ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر اور جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں کرفیو کے نفاذ پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکام اور اُن کے مقامی آلہ کار کشمیری عوام کو ماتم کرنے کی بھی اجازت نہیں دیتے ہیں۔پارٹی ترجمان نے ایک بیان میں کہا ستم ظریفی یہ ہے کہ بھارتی حکام ایسا تاثر پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں جیسے متنازعہ خطے کے اندر سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے کہیں بھی کوئی آواز کشمیریوں کے حق میں سنائی نہیں دے رہی ہے۔وردی پوش اہلکاروں نے ہر اُس آواز کو خاموش کرنے کی قسم کھارکھی ہے جو کشمیر میں مظالم کیخلاف بلند ہونے کی کوشش کرتی ہے۔فریڈم پارٹی نے یہ عزم دہرایا کہ ظلم و جبر کے باوجود آزادی کے مشن کو ہر صورت میں آگے بڑھایا جائے گا۔دریں اثناء  اسلامک پولٹکل پارٹی چیئرمین محمد یوسف نقاش کو پولیس نے ایک چھاپے کے دوران گرفتار کرلیا ہے ۔ترجمان کے مطابق صفاکدل پولیس تھانے کے اہلکاروں نے کل رات شبانہ چھاپے میں انہیں گرفتار کرلیا اور پولیس اسٹیشن صفاکدل میں بند رکھا ۔ان کے ساتھ لبریشن فرنٹ کے ایک کارکن غلام محمد ڈار کو بھی پولیس نے گرفتار کرکے تھانے میں بند رکھا ۔
 
 

سی بی آئی سے تحقیقات کرائی جائے

لورن منڈی کے علماء کامطالبہ 

عشرت حسین بٹ
منڈی// تحصیل منڈی کے بلاک لورن کے علماء نے شہری ہلاکتوں کی مذمت کی ہے۔ اس سلسلہ میں پیر کو دار العلوم ضیاء الاسلام لورن میں علاقہ لورن کے علماء کا ایک اہم اجلاس منعقد کیا جس میں وادی میں ہونے والے قتل و غارت پر دکھ کا اظہار کیااور سوگوار کنبوں کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ۔ اس موقہ پر علماء نے گورنر انتظامیہ اور مرکزی سرکار سے اس طرح کے ناخوشگوار واقعات پر روک لگانے کیلئے اقدامات کی اپیل کی اور اس معاملے کی سی بی آئی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔علماء نے حال ہی میں فوجی سربراہ کے اس بیان کی بھی مذمت کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وادی میں جو بھی پتھر باز ہیں وہ دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے اس موقعہ پر عالمی حقوق انسانی تنظیموں اور اقوامِ متحدہ سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں ہو رہے ان مظالم کے خلاف مؤثر آواز بلند کریں۔ جن علماء نے اجلاس میں شرکت کی اُن میں مولانا مفتی غلامحمد نعیمی، مولانا عبدالحمید رضوی نعیمی، مولانا سلیم اختر نعیمی ،مولانا جاوید اقبال نعیمی، مولانا محمد فاروق قادری، حافظ سجاد احمد نعیمی، مولانا حافظ شبیر احمداور محمد اسحاق قادری کے علاوہ حافظ نثار حسین قادری شامل ہیں ۔
 

نسل کشی روکنے کیلئے بھارت پر دبائو لازمی :کے سی ایس ڈی ایس

سرینگر // کے سی ڈی ایس نے پلوامہ شہری ہلاکتوں پر کہا ہے کہ نوآبادیاتی حکمرنی نے نوجوانوں اور سکولی بچوں کوپشت بہ دیوار کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان شہری ہلاکتوں پر وہ کچھ کہہ بھی نہیں سکتے ہیں کیونکہ اْن کے دل رو رہے ہیں کیونکہ بار بار کی مذمت اور اس تباہی کو روکنے کے مطالبے کے باوجود بھی اس پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی اسلئے ہم اب روائتی مذمت کرنے والوںکے ساتھ شامل نہیں ہونا چاہتے۔انہوں نے کہا کہ جب قتل پر قتل کیا جاتا ہے اور اس کے بعد روائتی مذمت شروع ہوتی ہے تو نوآبادیاتی انتظامیہ سے کیا اْمیدیں وابستہ کی جا سکتی ہیں۔ان قتل عام کے بعد اْن کے حواریوں کی طرف سے مذمتی بیانات اور اس شرمناک صورتحال کا دفا ع نوآبادیاتی انتظامیہ کا شیوہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ’ ہم بھارت اور دیگر بیرونی ممالک کے اْن تمام ایسے لوگوں کو جو ضمیر اور اخلاقی جرت رکھتے ہیں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس نسل کشی کو روکنے کیلئے مل کر حکومت کو مجبور کریں تاکہ کشمیری اپنی قسمت کا انتظام کر سکیں‘۔انہوں نے کہا کہ شراکت داروں کو لوگوں کے مشکلات کو دور کرنے کیلئے کوئی طریقہ کار تلاش کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر وادی میں اس وقت جو حالات اور قتل عام ہو رہا ہے اْس پر ہم کیا کہہ سکتے ہیںکیونکہ ہم کو ناکارہ قرار دیا گیا ہے اور ہمیں دوسرا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کیا گیا ہے ہمارا خون بہایا جا رہا ہے معیشت کو برباد کرنے کے ساتھ ہمارے گھروں کو بھی تباہ کیا جا رہا ہے۔