عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے لشکر طیبہ(ایل ای ٹی) اور اس کی شاخ مزاحمتی محاذ (ٹی آر ایف) کے ذریعہ اس سال فروری میں دو غیر مقامی شہریوں کے قتل کے الزام میں ایک پاک ملی ٹینٹ سمیت 4 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم عادل منظور لنگو، احران رسول ڈارعرف ٹوٹا، داد اور ان کے پاکستان میں مقیم ہینڈلر جہانگیرعرف پیر صاحب کو آئی پی سی اور یو اے (پی)ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا گیا ہے۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت جموں نے پہلے ہی مفرور ملزم جہانگیر عرف پیر صاب کے خلاف کھلا غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔چاروں ملزمان 7 فروری 2024 کی شام کو قرفلی محلہ، شالہ کدل، سرینگر میں دو شہریوں کے بہیمانہ قتل میں ملوث تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ NIA نے اس سال جون میں کیس کو اپنے ہاتھ میں لیا اور اسے دوبارہ رجسٹر کیا۔اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ این آئی اے کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عادل منظور لنگو، جس نے 2023 میں لشکر طیبہ میں شمولیت اختیار کی تھی، کو پاکستانی ہینڈلرز نے سرینگر، میں تنظیم کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ترغیب دی تھی۔ وہ وادی کشمیر میں پچھلے حملوں میں بھی ملوث تھا۔ وہ اپنے قریبی ساتھیوں احران رسول ڈار اور داد کے ساتھ مل کر جہانگیر کی ہدایت پر کام کر رہا تھا، جنہوں نے انہیں سرینگر کے علاقے میں جہاد شروع کرنے کی ترغیب دی تھی تاکہ حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے کے ارادے سے غیر مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا جا سکے۔تینوں نے اپنے ہینڈلر جہانگیر عرف پیر صاحب کے ساتھ مل کر شالہ کدل، سری نگر میں بے گناہوں کو قتل کرنے کی سازش کی تھی۔ جہانگیر کی ہدایت پر عادل اور احران کو اسلحہ اور گولہ بارود ملا تھا جسے بعد میں عادل نے جرم کرنے کے لیے استعمال کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ داد نے عادل کو جرم کے ثبوت کو تباہ کرنے میں مدد کی تھی۔اس نے مزید کہا کہ این آئی اے کشمیر میں سرگرم تنظیموں کے خلاف کریک ڈان کر رہی ہے۔ لشکر طیبہ، خطے کا سب سے بڑا گروہ، حکومت ہند کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے کے بعد اپنی کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے مختلف شاخوں کے ذریعے کام کر رہا ہے۔ LeT/TRF اپنے خطرناک ایجنڈے کی تشہیر اور اپنی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے سوشل میڈیا کا بڑے پیمانے پر استعمال کرکے بے روزگار نوجوانوں کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کی طرف راغب کر رہا ہے۔