شوپیان میں 2تصادم آرائیاں ،5جنگجو جاں بحق

شوپیان// جنوبی ضلع شوپیان میںمحض 12گھنٹے کے دوران 2 خونریز تصادم آرائیوں کے دوران5  جنگجو جاں بحق ہوئے ۔ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران5مقامات پر مسلح جھڑپیں ہوئیں جن میں 7جنگجو اور 5فوجی ہلاک ہوئے جن میں ایک آفیسر بھی شامل ہے۔ مہلوک جنگجوئوں میں ایک نے صرف 8روز قبل جنگجویت کا راستہ اختیار کیا تھا۔پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ لالبازار سرینگر میں پانی پوری بیجنے والے بہار کے خوانچہ فروش کی ہلاکت میں ملوث گاندربل کا جنگجو بھی شوپیان میں مارا گیا۔

تصادم آرائیاں کیسے ہوئیں؟

پولیس نے بتایا کہ انہیں تلرن امام صاحب گائوں میں کم از کم 3جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس کے بعد 34  آر آر،سی آر پی ایف 178 بٹالین اور پولیس  کے سپیشل آپریشن گروپ نے تلاشی آپریشن شروع کیا۔پولیس کے مطابق فورسز اہلکار جب ایک مشتبہ مکان کی طرف بڑھنے لگے تو یہاں موجود جنگجوئوںنے فورسز پر فائرنگ کی جسکے ساتھ ہی انکانٹر شروع ہوا۔ابتدائی فائرنگ کے بعد فورسز اہلکاروں نے فائرنگ روک دی اور جنگجوئوں کو سرنڈر کرنے کی اپیل کی تاہم جنگجوئوںنے سرنڈر نہیں کیا اورجواب میں فائرنگ کی۔ طرفین میں فائرنگ کا سلسلہ دیر رات تک جاری رہا۔ بعد میں فورسز اہلکاروں نے محمد یوسف تیلی کے رہائشی مکان، جس میں جنگجو چھپے ہوئے تھے، کو بارود سے اڑا لیا ، جس کے نتیجے میں تینوں جنگجو جاں بحق ہوئے۔اس دوران دو رہائشی مکان اور دو گائو خانہ بھی تباہ ہوگئے جبکہ ایک مکان کو جزوی طور پر استعمال نقصان پہنچا ۔ہلاک شدہ جنگجوئوں کی شناخت دانش حسین ڈار ولد محمد حسین ڈار ساکن کاپرن شوپیان، یاور حسین نائیکو ولد غلام حسین نائیکو ساکن پہلی پورہ شوپیان اور مختار احمد شاہ ولد مرحوم معراج الدین شاہ ساکن سہہ پورہ گاندربل کے بطور ہوئی ہے۔ وہ شالبافی اور مزدوری کا کام کرتا تھا۔3ماہ قبل شکایت ملنے پر پولیس نے اسے بلایا تھا لیکن گائوں والوں کی مداخلت پر چھوڑ دیا ۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق وہ19ستمبر سے لاپتہ ہوگیا۔دانش حسین ڈار کے بارے میں معلوم ہوا کہ انہوں نے 20 جون 2021 کو عسکریت پسندی کا راستہ اختیار کرلیا اور وہ لشکر طیبہ سے وابستہ تھا جبکہ یاور حسین نائیکونے 15 دسمبر 2020 میں عسکریت پسندی کا راستہ اختیار کیا تھا۔ مہلوک جنگجوئوںسے ایک اے کے 47 رائفل اور دو پستول برآمد ہوئے ۔پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ مارے گئے جنگجوئوں میں مختار احمد شاہ لالبازار سرینگر میں ایک پانی پوری بیچنے والے کی ہلاکت میں شامل تھا اور ہلاکت انجام دینے کے بعد شوپیان منتقل ہوا تھا۔

دوسرا تصادم

 انکائونٹر شروع ہونے کے کچھ لمحے بعد ہی فورسز اہلکاروں نے ضلع شوپیان کے ایک اور علاقے فیری پورہ کاپرن کو، جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا ۔اس کارروائی میں پولیس کے خصوسی دستوں کے علاوہ 34  آر آر، اورسی آر پی ایف  نے حصہ لیا۔یہاں15 گھنٹوں تک تلاشی آپریشن جاری رہا۔منگل کی دوپہر سے قبل جب فورسز اہلکارایک باغیچے کی طرف بڑھنے لگے تو یہاں  چھپے ہوئے جنگجوئوں نے فورسز پر فائرنگ کی جسکے ساتھ ہی دوسرا انکانٹر شروع ہوا۔یہاں گولیوں کا تبادلہ مختصر وقت تک جاری رہا جس میںدو جنگجو جاں بحق ہوئے۔مہلوک جنگجوئوں کی شناخت عبید احمد ڈار ساکن کاپرن اور خبیب احمد ننگرو ساکن براری پورہ شوپیان کے بطور ہوئی ہے۔عبید احمد ڈارنے 3 فروری 2021 کو لشکر طیبہ میں شمولیت اختیار کرلی تھی جبکہ خبیب احمد ننگرو محض 8 روز قبل جنگجوئوں کی صفوں میں شامل ہوا تھا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ انکی تحویل سے ایک اے کے 47 اور ایک پستول برآمد کیا گیا۔سکیورٹی فورسز کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ پانچوں  جنگجوئوں کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ کئی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانچ انکائونٹر ہوئے جن میں فوج کے جونیئر کمیشنڈ آفیسر سمیت 5فوجی اہلکار اور اننت ناگ،بانڈی پورہ، ویری ناگ اور اب شوپیان میں 7جنگجو جاں بحق ہوئے۔

راجوری

’ڈھیرا کی گلی‘ جنگلا ت میں سیکورٹی فورسز و ملی ٹینٹوں کے مابین شروع ہوئی جھڑپ دوسرے روز بھی جاری رہی ۔ سیکورٹی فورسز نے مزید ملحقہ علاقوں کا محاصرہ کرکے تلاشی مہم کو وسیع کر دیا ہے۔منگل کو بعد دوپہر طرفین کے مابین کچھ وقت کیلئے فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ راجوری اور پونچھ ضلع کے مزید دیہات کا محاصرہ کر کے تلاشی مہم شروع کر دی گئی ہے ۔غور طلب ہے کہ گزشتہ روز جھڑپ میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر سمیت 5فوجی اہلکار ہلاک کئے گئے تھے۔سرکاری ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب شروع کر دہ تلاشی مہم منگل کو بھی جاری رہی ۔انہوں نے بتایا کہ اپر بھنگائی علاقہ میں منگل بعد دوپہر طرفین کے درمیان کچھ وقت کیلئے فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ، لیکن جنگجوئوں کا بعد میں کوئی اتہ پتہ نہیں چل سکا۔
 
 

ڈرون سے گرائے گئے ہتھیار

 اننت ناگ کا نوجوان گرفتار 

اننت ناگ/عارف بلوچ/پولیس نے مبینہ طور پر ڈرون کے ذریعے جموں کے پھلیان منڈل علاقے میں دو اکتوبر کوہتھیارر ڈالنے کے سلسلے میںاننت ناگ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کو گرفتار کیا ۔پولیس کا کہنا ہے کہ جموں کے پھلیان منڈل علاقے میں 2اکتوبر کو ڈرون کے ذریعے ایک اے کے47 رائفل و دیگر اسلحہ گرایا گیا جس کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کی۔اس بیچ پولیس نے عرفان احمد بٹ ولد فاروق احمد بٹ ساکن ویری ناگ کو حراست میں لیا جس نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ ہتھیار لینے کے لئے جموں آیا تھا ۔پولیس کے مطابق گرفتار نوجوان لشکر طیبہ سے وابستہ ہے۔اس بیچ پولیس اسٹیشن چھنی میں معاملے کی نسبت کیس درج کیا گیا۔