شوپیان +ترال//اننت ناگ میں سی آر پی ایف کی ایک پٹرولنگ پارٹی پر فائر نگ کے نتیجے میں شوپیان کے ایک جوان سال طالب علم کی ہلاکت کے خلاف ضلع میں مکمل ہڑتال اور مظاہرے ہوئے۔ جمعہ کو تمام دکانیں، کاروباری مراکز وتعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمدو رفت جزوی طور رہی۔نوجوانوں نے جامع مسجد سے ایک احتجاجی مارچ نکالا اور اسکے بعد اولڈ بس اسٹینڈ میں پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا جس کے بعداولڈ بس اسٹینڈ میں مظاہرین اور پولیس و فورسز کے بیچ زبردست جھڑپیں ہوئیں جو کافی دیر تک جاری رہیں۔ فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پیلٹ اور شلنگ کا استعمال کیا۔ادھر کورٹ روڈ،ٹینگ محلہ،جامع مسجد روڈ، بٹہ پورہ چوک،نیو بس اسٹینڈ،چودھری گونڈ،علیالپورہ اور کنی پورہ میں بھی مظاہرین اور فورسز کے بیچ جھڑپیں ہوئیں۔جس کے دوران کئی افراد کو چوٹیں آئیں اور ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔ادھر میمندر میں نوجوانوں نے پیٹرول پمپ کے پاس راستہ بند کر دیا ۔ اس دوران پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکار جب یہاںپہنچ گئے تو راستہ بند ہونے کی وجہ سے وہ آگے نہیں بڑھ سکے۔اس موقعہ پر نوجوانوں نے ان پر پتھراؤ کیا جس کے بعد فورسز نے شلنگ کی اور ہوا میں چند فائر کئے۔کھار محلہ ہیرگام شوپیان کے طالب علم شفایق شبیر کے گھر میںلوگ کی کثیرتعداد نے اظہار تعزیت کی اور نوجوان اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے۔ادھرترال میںجمعہ کو مسلسل چوتھے روز بھی ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر رہی ۔ مکمل ہڑتال کی وجہ سے تمام کارباری اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں سے ٹرانسپوٹ غائب رہا ۔ واضح رہے کہ آری پل کے لام جواہر پورہ علاقے میں 24اپریل کو خون ریز تصادم میں چار جنگجو جاں بحق ہوئے ، جن میں دو مقامی اور دو غیر ملکی تھی جبکہ فوج کا ایک افسر اورایک پولیس اہلکار بھی مارے گئے۔ تاہم قصبے میںہڑتال کے باوجود حالات پر امن رہے ہیں اور کسی بھی جگہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
شوپیان میں احتجاج، پتھرائو اور شلنگ
